ناندیڑ میں پھلوں کے داموں میں نمایاں کمی، شہریوں کے لیے صحت بخش موقع

(نامہ نگار: ناندیڑ) شہر میں ان دنوں پھلوں کے داموں میں غیر معمولی کمی دیکھی جا رہی ہے، جس سے عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ بازاروں میں پھلوں کی قیمتوں میں یہ کمی گذشتہ کئی مہینوں کے مقابلے میں سب سے بڑی کمی قرار دی جا رہی ہے۔ شہری بڑی تعداد میں بازاروں کا رخ کر رہے ہیں اور تازہ پھلوں کی خریداری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ناندیڑ کے مختلف علاقوں جیسے پرانا موندھا ،وزرآباد ، شیواجی نگر، سری نگر ، اتوارہ بازار کی منڈیوں میں دِلیشَن سیب 70 روپے فی کلو، کیلا 20 روپے فی درجن، موسمبی ڈیڑھ کلو 50 روپے، سنترا 2 کلو 50 روپے، چیکو 50 روپے فی کلو، انار 60 روپے فی کلو، پپیتا 30 روپے فی کلو، اور جام 30 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں موسمی حالات بہتر ہونے اور ترسیل میں آسانی کی وجہ سے پھلوں کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے۔ مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے ناندیڑ کی منڈیوں میں روزانہ درجنوں ٹرک پھلوں سے لدے آ رہے ہیں، جس سے سپلائی میں استحکام پیدا ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
دوسری جانب، شہریوں نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں پھلوں کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے۔ ایک خریدار جناب سلیم خان نے بتایا کہ “کچھ ہفتے پہلے سیب 120 روپے کلو تک جا پہنچا تھا، اب وہی سیب 70 روپے میں مل رہا ہے، جو عام لوگوں کے لیے بڑی راحت کی بات ہے۔”
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ موسمِ سرما کے آغاز پر پھلوں کا استعمال نہایت مفید ہے، کیونکہ یہ جسم کو قدرتی وٹامنز، منرلز اور توانائی فراہم کرتے ہیں۔ ڈاکٹر عرفان احمد، ماہرِ تغذیہ، نے کہا کہ “اس موسم میں پھلوں کا زیادہ استعمال قوتِ مدافعت بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بچوں اور بزرگوں کو روزانہ پھل ضرور کھانے چاہییں۔”
مارکیٹ کمیٹی کے ذرائع کے مطابق اگر یہی رجحان برقرار رہا تو آئندہ چند ہفتوں تک پھلوں کی قیمتیں مستحکم رہنے کا امکان ہے۔
ناندیڑ کی عوام کے لیے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ تازہ اور سستے پھلوں کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، تاکہ صحت مند طرزِ زندگی اپناتے ہوئے وٹامن اور طاقت میں اضافہ کر سکیں۔




