آئی پی ایل سے بڑا جھٹکا! کگیسو ربادا نے ممنوعہ دوا کے استعمال کا اعتراف کر لیا، ٹورنامنٹ سے دستبرداری

نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 سے ایک چونکا دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ گجرات ٹائٹنز کے تیز گیندباز کگیسو ربادا نے ممنوعہ دوا کے استعمال کا اعتراف کرتے ہوئے نہ صرف ٹورنامنٹ سے دستبرداری اختیار کر لی ہے بلکہ فی الحال جنوبی افریقہ واپس جا چکے ہیں۔ ان پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے اور اب وہ عالمی اینٹی ڈوپنگ قوانین (WADA) کے مطابق مزید کارروائی کا سامنا کریں گے۔
ربادا نے رواں سیزن میں صرف دو میچز کھیلے تھے، جس کے بعد ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے وہ وطن واپس چلے گئے تھے۔ تاہم، اب خود ربادا نے جنوبی افریقی کرکٹرز ایسوسی ایشن کے ذریعے جاری ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے سیمپل میں ممنوعہ دوا کے اجزاء پائے گئے ہیں۔
ربادا نے اپنے بیان میں کہا:
"حال ہی میں میں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر آئی پی ایل سے علیحدگی اختیار کی۔ بعد ازاں مجھے علم ہوا کہ میرے ڈوپ ٹیسٹ میں ممنوعہ دوا کی موجودگی پائی گئی ہے، جس کی بنا پر مجھے وقتی طور پر پابندی کا سامنا ہے۔ میں اس معاملے پر سب سے معذرت خواہ ہوں اور جلد میدان میں واپسی کے لیے پُرامید ہوں۔”
گجرات ٹائٹنز نے ربادا کو 10.75 کروڑ روپے میں ٹیم کا حصہ بنایا تھا، لیکن اب ان کی غیر موجودگی ٹیم کے منصوبوں پر اثر ڈال سکتی ہے۔
کتنی مدت کی پابندی ممکن؟
عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) کے اصولوں کے مطابق، ممنوعہ دوا کے استعمال پر کسی بھی کھلاڑی پر کم از کم تین ماہ سے لے کر زیادہ سے زیادہ چار سال تک کی پابندی لگ سکتی ہے۔ اگر کھلاڑی یہ ثابت کر دے کہ دوا کا استعمال لاعلمی میں ہوا یا میچ کے دوران نہیں کیا گیا، تو پابندی کی مدت کم ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، اگر کھلاڑی WADA سے منظور شدہ بحالی پروگرام میں شامل ہو جائے، تو پابندی دو ماہ تک بھی محدود ہو سکتی ہے۔
کون سی دوا استعمال کی؟
ربادا کے بیان میں مخصوص دوا کا نام نہیں بتایا گیا ہے، تاہم امکان ہے کہ آئندہ دنوں میں یہ تفصیل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی یا کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کر دی جائے گی۔