اسکولوں کی سنچ مانیتا(سیٹ کی منظوری )کے لیے 30 ستمبر کی طلباء کی تعداد کو امسال بھی قبول کیا جاۓ اساتذہ کی تنظیم کا مطالبہ ۔

جلگاؤں ( عقیل خان بیاولی) ریاستی حکومت نے مطلع کیا تھا کہ 31 جولائی 2025 تک کی طلباء کی تعداد کو تعلیمی سال 2025-26 کے لیے قبول کیا جائے گا۔ تاہم ایسا کرنے کے بجائے ہر سال کی طرح امسال بھی 30 ستمبر کی تعداد کو قبول کیا جائے، مہاراشٹر اسٹیٹ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ریاستی سکریٹری لائیق پٹیل نے پرزور مطالبہ کیا ہے۔
اب تک، ریاست میں ہر سال 30 ستمبر کو طلباء کی تعداد پر غور کر کےداخلے قبول کرتی رہی ہے۔ لیکن تعلیمی سال 2025-26 کے لیے 31 جولائی تک کے اعدادوشمار کو قبول کیا جائے گا۔ اس سے ریاست کے تعلیمی حلقے میں انتشار کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ کیونکہ جماعت 1 تا 12 کے داخلے ابھی تک ہر جگہ جاری ہیں۔ آدھار کارڈ کا اجراء، پیدائش کے اندراج کے سرٹیفکیٹ وقت پر نہیں مل رہے ہیں۔ چونکہ کسان دیہی علاقوں میں کام کر رہے ہیں اس لیے داخلہ کے کاغذات وقت پر نہیں مل رہے ہیں۔ اساتذہ کے تبادلے کیے جا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ جب سے اس سال سے گیارہویں جماعت کے آن لائن داخلے شروع ہوئے ہیں، کئی تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے آج تک پچاس فیصد بھی داخلے نہیں ہو سکے۔ اس لیے چونکہ ریاست میں ہزاروں طلبہ 31 جولائی کو بھی U-DICE سے باہر ہوں گے، اس لیے تنظیم ھذا نے ریاست کے تعلیمی کمشنر اور تعلیم کے ڈائریکٹر سے ایک میمورنڈم کے ذریعے درخواست کی ہے کہ اس آخری تاریخ کو پہلے کی طرح 30 ستمبر 2025 تک قائم کی جائے۔ ہم نے ان سے فون پر بھی اس مسئلے پر بات کی ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ اس مسئلے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے فوری فیصلہ کریں۔ اسی مناسبت سے لائیق پٹیل سیکرٹری نے یقین ظاہر کیا ہے کہ جلد ہی متوقع فیصلہ لیا جائے گا۔جو تعلیمی اداروں اور طلباء کے حق میں بہتر ہوگا