ضلع
ایک چمکتا ستارہ بجھ گیا۔۔۔ آہ۔۔۔ مبین کامرانی

زندگی ایک کارواں ہے، لوگ آتے ہیں، ساتھ چلتے ہیں، اور پھر وقت کی گرد میں کہیں کھو جاتے ہیں۔ لیکن کچھ ہستیاں ایسی ہوتی ہیں جو صرف وقت نہیں، دلوں پر نقش چھوڑ جاتی ہیں۔ انہی انمول شخصیات میں سے ایک تھے ہمارے عزیز، ہمارے محسن، محمد مبین کامرانی۔
مبین بھائی صرف ایک نڈر اور بے باک صحافی نہ تھے، بلکہ ایک مخلص دوست، ہر درد میں شریک، ہر خوشی میں شامل۔ ان کا وجود صرف خبر کی دنیا میں روشن نہیں تھا، بلکہ دوستی، خلوص اور وفا کی دنیا میں بھی ایک چراغ کی مانند تھا۔
ہمیں آج بھی یاد ہے، جب نئے اسکول کے لیے ٹیچنگ ایڈز کی خریداری کی فکر دامن گیر تھی، تو مبین بھائی نے نہ صرف حیدرآباد سے خریداری کا مشورہ دیا، بلکہ خود ہمارے ساتھ چل دیے۔ اُن کی رہنمائی، ان کا خلوص، اور اُن کا شہر حیدرآباد سے گہرا تعلق ہمارے لیے نعمت سے کم نہ تھا۔ ہر گلی، ہر بازار ان کی واقفیت کی گواہی دیتا تھا۔ 2017 کا وہ سفر آج بھی ہمارے دلوں پر نقش ہے — ایک ایسا سفر جو صرف سامان کی خریداری کا نہیں، بلکہ رفاقت، اخلاص اور محبت کا سفر تھا۔ اس سفر کے ایک اور ہمدم ہمارے محترم انور الدین سر تھے، جن کے ساتھ مبین بھائی کی ہمراہی نے اس سفر کو یادگار بنا دیا۔
آج مبین بھائی ہمارے درمیان نہیں رہے، لیکن ان کی مسکراہٹ، ان کا خلوص، اور ان کے کہے ہوئے الفاظ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ وہ چلے گئے، مگر اپنی روشنی ہمیں سونپ گئے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مبین بھائی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔
محمد شبیر احمد
ڈائریکٹر الصفہ گروپ ،ناندیڑ