جون سے 8 بڑے مالیاتی اصولوں میں تبدیلی، روزمرہ اخراجات پر اثر متوقع

یکم جون 2025 سے آٹھ اہم مالیاتی شعبوں کے اصولوں میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، جو براہ راست عام آدمی کی جیب پر اثر ڈالیں گی۔ ان تبدیلیوں میں پی ایف نکاسی، آدھار اپڈیٹ، کریڈٹ کارڈ چارجز، ایل پی جی قیمتیں، یو پی آئی اصول، ایف ڈی شرح سود، سی این جی/پی این جی قیمتیں اور میوچوئل فنڈ ضوابط شامل ہیں۔
🔹 پی ایف نکاسی – ای پی ایف او 3.0 کا آغاز
یکم جون سے نیا ای پی ایف او 3.0 لانچ ہوگا۔ اس کے تحت پی ایف نکاسی کا عمل اے ٹی ایم اور یو پی آئی سے بھی ممکن ہوگا، جس سے 9 کروڑ سے زیادہ صارفین فائدہ اٹھا سکیں گے۔
🔹 آدھار اپڈیٹ کی مفت سہولت ختم
14 جون کے بعد آدھار اپڈیٹ کے لیے 50 روپے فیس ادا کرنی پڑے گی۔ صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ مقررہ مدت سے پہلے ہی تفصیلات اپڈیٹ کر لیں۔
🔹 کریڈٹ کارڈ چارجز میں اضافہ
کوٹک مہندرا بینک کے کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کے لیے ناکام آٹو ڈیبٹ پر 2 فیصد باؤنس چارج لگے گا، کم از کم 450 روپے اور زیادہ سے زیادہ 5000 روپے۔ فنانس چارج بھی 3.75 فیصد ماہانہ ہو جائے گا۔
🔹 ایندھن کی قیمتیں – سی این جی، پی این جی، اے ٹی ایف
جون کے آغاز میں سی این جی، پی این جی اور اے ٹی ایف کی قیمتوں میں رد و بدل متوقع ہے، جیسا کہ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو نظرثانی کی جاتی ہے۔
🔹 ایل پی جی سلنڈر قیمتیں
14 کلو گھریلو اور 19 کلو کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں ممکنہ کمی یا اضافہ متوقع ہے۔
🔹 ایف ڈی کی شرح سود میں ممکنہ کمی
بینک ایف ڈی شرحیں کم کر سکتے ہیں، جیسا کہ سوریودیہ سمال فنانس بینک نے 5 سالہ ایف ڈی کی شرح 8.6 فیصد سے گھٹا کر 8 فیصد کر دی ہے۔
🔹 میوچوئل فنڈ کے ضابطے
یکم جون سے اوور نائٹ فنڈز میں آف لائن آرڈرز کا کٹ آف وقت 3 بجے دوپہر اور آن لائن آرڈرز کا 7 بجے شام تک ہوگا۔
🔹 یو پی آئی کا نیا اصول
این پی سی آئی کے مطابق یکم جون سے یو پی آئی ایپس پر صرف اصل بینیفشری کا بینکنگ نام ہی دکھے گا، کوئی عرفی نام یا تبدیل شدہ تفصیل نہیں۔
یہ تبدیلیاں ایک طرف سہولتوں کو بہتر بنانے کا دعویٰ کر رہی ہیں تو دوسری طرف صارفین کو اضافی مالی بوجھ بھی ڈال سکتی ہیں۔