’خوف کی پرواز‘: ایئر انڈیا حادثے میں سابق وزیراعلیٰ وجے روپانی کی ہلاکت، صرف ایک مسافر بچا زندہ

احمدآباد، 12 جون احمدآباد سے لندن جا رہی ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 نے جیسے ہی آسمان کی سمت اڑان بھری، چند لمحوں میں وہ ایک المناک المیے میں بدل گئی۔ اس دردناک حادثے میں سابق وزیراعلیٰ گجرات، وجے روپانی جان کی بازی ہار گئے۔ طیارے میں موجود 242 افراد میں سے اب تک 204 کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، اور صرف ایک مسافر معجزاتی طور پر زندہ بچا ہے۔
گجرات بی جے پی کے صدر سی آر پاٹل نے وجے روپانی کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ روپانی صاحب لندن میں اپنی بیٹی سے ملاقات کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔ حادثے کی خبر ملتے ہی ان کی بیوی لندن سے اور بیٹا امریکہ سے احمدآباد کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔
زندگی کی جنگ جیتنے والا مسافر: وشواس کمار حادثے کا واحد زندہ بچنے والا، 40 سالہ وشواس کمار رمیش، اس وقت احمدآباد کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس نے میڈیا کو بتایا:
“اڑان کے تقریباً 30 سیکنڈ بعد ایک زوردار آواز آئی۔ آنکھ کھلی تو ہر طرف لاشیں تھیں۔ میں لرز گیا۔ لاشوں، آگ اور ٹوٹے ہوئے جہاز کے درمیان میں جیسے بھاگ رہا تھا، کسی نے مجھے پکڑ کر ایمبولنس میں ڈالا۔”
وشواس، جو برطانوی شہری ہیں، 20 سال سے لندن میں مقیم ہیں اور اس وقت بھارت میں اپنے خاندان سے ملنے آئے تھے۔ حادثے کے وقت وہ اپنے بھائی کے ساتھ سفر پر تھے۔
ہلاکتوں کا گراف بلند، طلبا بھی متاثر پولیس کمشنر جی ایس ملک کے مطابق، 204 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں جبکہ 41 افراد زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
حادثہ چونکہ رہائشی علاقے کے قریب پیش آیا، اس لیے ہلاک ہونے والوں میں طیارے کے مسافرین کے علاوہ مقامی افراد بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (IMA) کی گجرات یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر میہل شاہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حادثے میں 3 ایم بی بی ایس طلبا بھی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 45 سے زائد طلبا مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
یہ سانحہ سوال چھوڑ گیا ہے… اس افسوسناک حادثے نے جہاں پورے ملک کو سوگوار کیا ہے، وہیں کئی اہم سوالات بھی کھڑے کر دیے ہیں:
کیا حفاظتی نظام ناکام ہوا؟
کیا ٹیک آف سے پہلے کوئی فنی خرابی نوٹ نہیں ہوئی؟
آخر ایسا کیا ہوا کہ چند سیکنڈ میں خوابوں کا سفر ایک بھیانک حقیقت بن گیا؟
اس اندوہناک واقعے کی اعلیٰ سطح پر جانچ جاری ہے۔ حکومت اور ایوی ایشن اتھارٹی نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔