دعوتِ سالگرہ میں موت کی دستک – ’دوستی کی کُشتی‘ میں باپ کا خاتمہ

ناسک روڈ | نمائندۂ خصوصی:
بیٹی کی سالگرہ قریب تھی۔
باپ نے دوستوں کو دعوتیں دینا شروع کی تھیں۔
گھر میں خوشیوں کی تیاری تھی، مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
سالگرہ کی خوشی سے پہلے، باپ لاش کی صورت میں لوٹا!
جمعرات (1 مئی) کی رات ناسک کے جیل روڈ پر اُس وقت سنسنی پھیل گئی، جب دو سابق دوستوں، جو دونوں ہی مجرمانہ پس منظر رکھتے تھے، کے درمیان معمولی تکرار خونریز تصادم میں بدل گئی۔ 22 سالہ ہتیش سُبھاش ڈوئیفوڑے، جو اپنی بیٹی کی سالگرہ کے لیے دوستوں کو مدعو کر رہا تھا، دوست روہت بنگ کے ہمراہ نکلا تھا، مگر نیلیش پکھلے نامی تڑیپار مجرم کے ہاتھوں بےدردی سے قتل کر دیا گیا۔
🤝 ‘دوستی کے نام پر دشمنی کی چھری’
واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ہتیش نے نیلیش کے گھر کے سامنے اپنی موٹر سائیکل روکی۔ معمولی بات پر دونوں میں تلخ کلامی ہوئی اور لمحوں میں نیلیش نے گیٹ پر لٹکی ایک تھیلی سے تیز دھار ہتھیار نکال کر ہتیش کے سر پر وار کیا۔ روہت کو بھی اُس کے ساتھیوں نے لوہے کی راڈ سے زخمی کیا، مگر وہ بھاگ کر ایک جھاڑی میں چھپ گیا۔
📞 فون پر بھائی کو موت کی خبر
زخمی روہت نے قریب سے گزرنے والے اجنبی کا موبائل لے کر اپنے بھائی کو فون کیا، جس نے اُسے فوری اسپتال پہنچایا۔ ہتیش کو خود نیلیش نے سرکاری اسپتال لے جاکر داخل کروایا، مگر ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔
👮♂️ چند گھنٹوں میں ملزم گرفتار
پولیس نے روہت کے بیان پر نیلیش پکھلے اور اُس کے دو ساتھیوں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے چند گھنٹوں میں نیلیش کو گرفتار کر لیا۔ عدالت نے اُسے 7 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔
❗بیٹی کی خوشی چھن گئی… باپ کی لاش آئی!
ایک معصوم بیٹی کی سالگرہ سے پہلے اُس کے باپ کا قتل —
گھر میں خوشیوں کے غبارے نہیں، غم کا سناٹا چھا گیا۔
کیک کاٹنے سے پہلے ہی، قسمت نے اُن کی خوشیاں کاٹ دیں!