صحت

شہر و اطراف میں شدید گرمی، جلدی امراض میں تشویشناک اضافہ – ماہرین کی احتیاطی تدابیر پر عمل کی اپیل


شہر و اطراف میں جاری شدید گرمی کی لہر نے عوام کو کئی مسائل سے دوچار کر دیا ہے، جن میں جلد کی بیماریوں میں تیزی سے اضافہ قابلِ ذکر ہے۔ بڑھتے درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کے سبب فنگل انفیکشن، الرجی، جلد پر سوجن (ڈرماٹائٹیز) اور پسینے سے جُڑی شکایات عام ہو گئی ہیں۔

ماہرین امراض جلد کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ افراد وہ ہیں جو دھوپ میں کام کرتے ہیں، جیسے کہ مزدور، یا پھر روزمرہ سائیکل و موٹر سائیکل سے سفر کرنے والے شہری۔

جلدی امراض کی عام علامات:

  • جلد میں خارش ,جلن یا سرخی , فنگل انفیکشن (خاص طور پر پسینے والے حصوں میں), الرجی اور جلد پر سوجن

ڈاکٹرز کی آراء اور وارننگ

ڈاکٹر پرفل واگھاڈے نے کہا:

“گرمیوں میں جلد کی بیماریاں عام ہیں، مگر اگر بروقت علاج نہ ہو تو یہ بیماری سنگین صورت اختیار کر سکتی ہے۔ فنگل انفیکشن بظاہر معمولی مسئلہ لگتا ہے، مگر یہ دوسروں تک پھیل سکتا ہے۔”

ڈاکٹر نذیر احمد شیخ کے مطابق:

“بیشتر جلدی بیماریاں موسمی ہوتی ہیں اور موسم کے بدلنے پر ختم ہو جاتی ہیں۔ لیکن اگر شکایات برقرار رہیں تو فوراً ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ ڈرماٹائٹیز جیسی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔”

احتیاطی تدابیر جو ہر شخص کو اپنانی چاہیے:

  1. دھوپ سے بچاؤ:
    دوپہر 12 بجے سے 3 بجے کے درمیان باہر نکلنے سے گریز کریں۔

  2. سوتی و ہلکے کپڑے پہنیں:
    جسم کو سانس لینے کی سہولت دینے والے ڈھیلے اور سفید رنگ کے کپڑوں کا استعمال مفید ہے۔

  3. روزانہ غسل کریں:
    حفظانِ صحت کا خاص خیال رکھیں اور جسم کو مکمل خشک کریں۔

  4. جلد پر خود سے دوا نہ لگائیں:
    متاثرہ جلد پر کوئی کریم یا دوا ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کریں۔

  5. زیادہ پانی پئیں:
    جسم میں پانی کی کمی جلدی بیماریوں کو بڑھا سکتی ہے۔

  6. سن اسکرین کا استعمال کریں:
    دھوپ سے جلد کو بچانے کے لیے معیاری سن اسکرین کا استعمال کریں۔

  7. بچوں کی خصوصی دیکھ بھال:
    کھیلنے کے بعد پسینے سے بھیگے کپڑوں کو فوراً تبدیل کریں اور دھوپ سے محفوظ رکھیں۔

  8. غذائیت بخش خوراک:
    پھلوں اور ہری سبزیوں کا استعمال جلد کو اندر سے صحت مند بناتا ہے۔

ماہرین کی اپیل

ماہرین امراض جلد نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان ہدایات پر سنجیدگی سے عمل کریں اور جلدی بیماریوں کو معمولی نہ سمجھیں۔ معمولی علامات بھی اگر برقرار رہیں تو جلد از جلد ماہر سے رجوع کرنا چاہیے۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!