ایجوکشن

شہر کے نام نہاد تعلیمی مافیا سرگرم ، تعلیم عبادت تھی، اب تجارت بن گئی!

تحریر: مولانامحمد خالد فلاحی ایم اے بی ایڈ ناندیڑ

9834273637

اظہار افسوس : آج بتاریخ 10 جون بروز منگل 10 بجکر 7 منٹ پر سوشل میڈیا کے ذریعہ ایک تحریر نظر کے سامنے آئی جس کا ٹائٹل عنوان { بوگس اسکولوں کی بھر مار والدین کو ہوشیار رہنے کی ضرورت شہر میں معصوم بچوں کا مستقبل خطرے میں تفصیلات میں بچوں کی عمدہ تعلیم کے لئے کون سے اسکولوں کا انتخاب کرنا چاہییےاور کن اسکولوں کو بند کرنا چاہیے تعلیمی حکام کو متوجہ کرنے کے لئے پوری ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں اور والدین سرپرستوں کو متوجہ کرنے کے لئے بچوں کا وقت خراب زندگی خراب پیسہ بیکار ضائع اور نہ جانے کتنے ایسے نورانی ڈاؤ کے آپ کو لگے گا کہ بس اب آپ کی اور آپ کے اہل خانہ کی بخشش کرواکر ہی دم لینگے جبکہ یہی وہ اسکول ہیں جنکے بارے میں یہ کہ رہے ہیں کے سارے کاغزات صرف انہی بڑے بڑے اسکولوں کے پاس ہے جہاں قوم کے معصوم نونہالوں کے ایمان کا سودا کھلے عام ہوتا ہے

اور یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کسی دلیل اور ثبوت کی ضرورت نہیں نہ ہی کسی دشمنی میں کہا جارہا ہے بلکہ پورے شہر اور پورے ملک میں کئی ایک ایسے واقعات بڑے بڑے نام چیں اسکولوں میں رونما ہوئے ہیں جو اس بات کی کھلی دلیل ہے کہ ان اسکولوں کے ذمہ داران کو سوائے پیسہ بٹورنے اور فیس اصول کے علاوہ نہ بچوں کے ایمان کی فکر ہے نہ عقائد کی فکر ہے نہ تربیت کی فکر ہے اور تو اور نہ تعلیم وتربیت کی فکر ہے بس شہر میں اور انتظامیہ میں اپنا نام کروانے اور اپنی شہرت کے ڈھکے بجانے کی خاطر قوم کے مستقبل سے کھلواڑ کرکے کسی بھی حد تک گزر سکتے ہیں کوئی بھی غیر ایمانی غیر اسلامی ایکٹیویٹیز کو بڑے فخر کے ساتھ بچوں سے کروا دیتے ہی

اور اگر اسے روکنے کے لئے والدین سرپرست نسل نوع کے دین و ایمان کی فکر اور قوم کا درد رکھنے والے افراد سامنے آتے ہیں اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں تو یہی اسکول والے کہتے ہیں ہم مجبور ہیں گورنمنٹ کے اصولوں کے آگے ہم کو پیسے کمانہ ہے اور ہم کو اپنی پراپٹی کو بڑھانہ کی خاطر ان کے رولس اور اصولوں کو ماننا ہی پڑتا ہے اگر آپ کی باتوں کو مانینگے تو ہمارا بڑا نقصان ہوگا لہذا آپ کے بچوں کے ایمان کی حفاظت کی خاطر ہم اپنا نقصان نہیں کر سکتے

میری والدین سے اور خاص کر قوم و ملت کے ان افراد سے گزارش ہے جو ہمیشہ اپنی آخرت کو بنانے سنوارنے اور آخرت میں کامیاب ہونے کی فکر میں رہتے ہیں ہم اپنی قوم کے علماء حفاظ دانشوروں کو اس بات پر تیار کریں کے %100اسلامک ڈے بوڈینگ اسکول ہر مسجد میں ہر مدرسہ میں اور ہر علاقے میں چالو کریں اسٹڈی پائینٹچالو کریں جس میں دینی عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ فنون میں بھی مہارت حاصل کروائیں اور ان ناپاک دلالوں کے ناپاک ارادوں پر پانی پھیر دے

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!