فضل الرحمان خان کا انتقال تعلیم، سماج اور سیاست کے معتبر ستون کی رخصتی

بیاول (عقیل خان بیاولی)
شہر بیاول کی معزز و معتبر شخصیت، قوم و ملت کے مخلص خادم، سماجی، تعلیمی اور فلاحی میدان کے ہر دلعزیز رہنما فضل الرحمان خان آج ہم سے رخصت ہو گئے۔ مرحوم نے 80 برس کی عمر میں مختصر علالت کے بعد مورخہ 26 جولائی، بروز ہفتہ اس دارِ فانی کو خیرباد کہا۔ ان کی نمازِ جنازہ بعد نمازِ عشاء خواجہ مسجد قبرستان میں ادا کی گئی، جہاں ہر مکتب فکر کی دینی، تعلیمی، سماجی اور سیاسی شخصیات نے شرکت کر کے اُنہیں بھرپور خراجِ عقیدت پیش کیا۔
فضل الرحمان خان شہر بیاول کے اُن سرکردہ افراد میں شمار کیے جاتے تھے جنہوں نے اپنی ساری زندگی قوم کی تعلیمی و سماجی ترقی کے لیے وقف کر دی۔ آپ نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی کی انتظامیہ کمیٹی کے فعال رکن تھے اور علاقہ میں تعلیمی بیداری و قومی یکجہتی کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ مرحوم کی قیادت میں ان کی شریک حیات یاقوت بی نے بھی عوامی خدمت میں نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے بلدیہ کی وائس پریذیڈنٹ کے عہدے تک پہنچ کر خواتین کی قیادت کا روشن مثال قائم کیا۔مرحوم کے پسماندگان میں چھ فرزندان اور اہلیہ شامل ہیں۔ آپ نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر انتظام خانگی پرائمری اسکول بیاول کے صدر مدرس ایوب خان کے والد گرامی اور صحافی کامل شیخ کے ماموں تھے۔ ان کے انتقال سے علاقہ میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے، اہلِ شہر انہیں خاندانی افہام و تفہیم، ملی اتحاد، اور سماجی فلاح کے بانیوں میں شمار کرتے ہیں۔تدفین کے موقع پر شہر کی علمی، دینی، سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی اور ان کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے مرحوم کے لیے مغفرت اور بلند درجات کی دعا کی۔ ان کی سادہ زندگی، بلند کردار اور عوامی خدمت ہمیشہ کے لیے یاد رکھی جائے گی۔