مہاراشٹرا

قانونی طور پر ڈاکٹر اخلاق وڈوان ہی سولاپور کے اہم تعلیمی ادارے سوشل اسوسی ایشن کے صدر

تقریباً تیرہ سال بعد سولاپور کے ڈپٹی چاریٹی کمشنر کا فیصلہ

 

ادارے کے مخالف گروپ کے سربراہ الطاف جمعدار کے خلاف جعلی دستاویزات بنا کر کورٹ کو گمراہ کرنے پر فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم

سولاپور-( پریس ریلیز )شولاپور سوشل اسوسی ایشن کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے تنازعہ میں ڈپٹی چاریٹی کمشنر پروین کمبھوجکر نے ڈاکٹر اخلاق احمد محمد علی وڈوان کی سربراہی میں بورڈ آف ٹرسٹیز کو تقریباً تیرہ سال بعد قانونی منظوری دے دی ہے۔
ڈاکٹر اخلاق احمد وڈوان 5،اگست 2012 میں ہونے والے ادارے کے الیکشن میں 17 ٹرسٹیز کے ساتھ منتخب ہوئے تھے۔ اسی الیکشن میں اسماعیل جمعدار بھی سیکرٹری منتخب ہوئے تھے ۔ انہوں نے پروسیجر کے مطابق چینج آف رپورٹ چاریٹی کورٹ میں درج کرائی تھی۔ اس کے تقریباً چار مہینے بعد ادارے کے بانی اور موجودہ صدر ڈاکٹر اخلاق احمد وڈوان کے والد ڈاکٹر محمد علی وڈوان انتقال کر گئے۔ اس کے فوراً بعد موجودہ سیکرٹری اسماعیل جمعدار نے کورٹ میں جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ پہلے جمعدار ہی کی جانب سے داخل کی گئی چینج رپورٹ جعلی اور غلط تھی۔ اسی دوران جمعدار کا بھی انتقال ہوگیا۔

اس معاملے میں اعتراض کرنے والے سلیم سبحان شیخ نے 2002 میں ہی اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ لیکن اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ لہٰذا شیخ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔ کیس کی حتمی سماعت کے بعد شیخ کا اصل استعفیٰ ڈاکٹر اخلاق وڈوان کو پرانے دستاویزات میں مل گیا۔ جسے فوراً عدالت میں جمع کرایا گیا۔ تاہم شیخ نے دستاویز دائر ہونے کے بعد اسے مسترد نہیں کیا اور اتفاق سے اسی دوران سلیم سبحان شیخ کا بھی انتقال ہوگیا.
ادارے کے مخالف گروپ کے سرغنہ فاروق کمشنر اور الطاف جمعدار نے تقریباً 235بوگس ممبر بنا کر جھوٹا الیکشن بتا کر چاریٹی کورٹ میں بوگس چینج رپورٹ درج کرائی جس میں بتایا گیا کہ وہ سیکرٹری منتخب ہو گیا ہے ۔ اسی بوگس چینج رپورٹ میں اسماعیل جمعدار اور سلیم سبحان شیخ کو بھی منتخب بتایا گیا ۔

درخواست گزار الطاف جمعدار، سلیم سبحان شیخ اور فاروق کمشنر نے ڈاکٹر وڈوان کی چینج آف رپورٹ پر اعتراض کرتے ہوئے عدالت سے اس چینج رپورٹ کو مسترد کرنے کی استدعا کی۔ جس میں ڈاکٹر اخلاق وڈوان، سعید وڈوان، سلیم سبحان شیخ، فاروق کمشنر اور الطاف جمعدار کی شہادتیں قلمبند کی گئیں۔ دونوں فریقین کو سننے کے بعد چینج آف رپورٹ منظور کر لی گئی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ ڈاکٹر اخلاق احمد محمد علی وڈوان کا بطور صدر انتخاب قانونی تھا۔ ساتھ ہی ڈپٹی کمشنر آف چیریٹی نے مخالف گروپ کے سرغنہ الطاف جمعدار کے خلاف جعلی دستاویزات جمع کرانے اور جھوٹے بیانات درج کرانے پر فوجداری مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

اس میں ایڈوکیٹ نتین حبیب، ایڈوکیٹ رمیش روڈگی ، ایڈوکیٹ روہت حبیب، ایڈوکیٹ امرناتھ حبیب نے ڈاکٹر اخلاق وڈوان کی طرف سے کام کیا، جبکہ ایڈوکیٹ ایس آر منڈھے نے جمعدار اور کمشنر کی جانب سے کام کیا۔اس تاریخی قانونی جیت کے بعد ادارے کے صدر ڈاکٹر اخلاق وڈوان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں کامیابی سے نوازا. میرے والد مرحوم ڈاکٹر محمد علی وڈوان کے تعلیمی مشن کو ہم آگے بڑھائیں گے سماج میں موجود غلط لوگوں کی وجہ سے ہمارے ادارے کے تیرہ سال برباد ہو گئے. کورٹ کے فیصلے کے مطابق جمعدار اور اس کے ساتھیوں کو سخت سزا ملنی چاہیے تاکہ آگے کوئی اس طرح جعلی دستاویزات تیار کرکے تعلیمی اداروں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی ہمت نہ کر سکے.

 

سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے ے کی جانب سے مبارکباد اور نیک خواہشات…..
سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے ڈاکٹر وڈوان کو سولاپور سوشل اسوسی ایشن کا قانونی صدر منتخب ہونے پر خصوصی طور پر مبارکباد دی اور ان کے روشن مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حاجی داؤد منگلگیری، امتیاز شیخ، اشفا ق ساتکھیڑ، سابق پرنسپل عبدالجبار شیخ، پرنسپل ڈاکٹر آصف اقبال ,کانگریس شہر صدر چیتن نروٹے، اقلیتی شہر صدر زبیر قریشی اور دیگر حضرات موجود تھے۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!