ضلع

قریشی سماج کی جانب سے بند کی اپیل پر جانوروں کی خرید و فروخت متاثر، حکومت جلد حل نکالے: کسانوں کا مطالبہ

ناندیڑ (ٹوڈے ون لائیو نیوز) 21؍جولائی: مدکھیڑ تعلقہ میں ہر اتوار کو جانوروں کا بڑا بازار لگتا ہے، جہاں ضلع بھر کے کسان اور تاجر خرید و فروخت کے لیے آتے ہیں۔ لیکن 19 جولائی سے ضلع ناندیڑ میں کھاٹیک (قریشی) سماج کی طرف سے جانور نہ خریدنے کا اجتماعی فیصلہ کیا گیا، جس کے باعث بارش کے موسم میں کسانوں کے جانور کوئی خریدنے کو تیار نہیں، اور انہیں شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بات کسانوں نے مقامی میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی، اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد اس مسئلہ کا حل نکالے تاکہ کسانوں کی پریشانی کم ہو سکے۔

تفصیلات کے مطابق، کسانوں سے خریدے گئے جانوروں کو جب منتقل کیا جاتا ہے تو راستے میں بجرنگ دل اور دیگر تنظیموں کے کارکن جانوروں کی گاڑیاں روک کر منتقلی کرنے والوں کو زدوکوب کرتے ہیں، اور جانوروں کو پولیس کے حوالے کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی پر زور دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں قریشی برادری کو مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ریاست بھر میں قریشی سماج پر ٹرانسپورٹ میں رکاوٹ، مارپیٹ، استحصال اور معاشی تنگی جیسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ ان سب مسائل کے خلاف قریشی سماج نے اجتماعی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ جب تک حکومت کی طرف سے واضح اور مؤثر قدم نہیں اٹھایا جاتا، تب تک جانوروں کی خریداری غیر معینہ مدت کے لیے بند رہے گی۔

اس فیصلے کا اثر کسانوں پر بھی پڑ رہا ہے، جنہیں اپنے جانور فروخت نہ ہونے سے مالی بحران کا سامنا ہے۔ ایسے میں یہ ضروری ہو گیا ہے کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور جلد از جلد مناسب اقدامات کرے تاکہ قریشی سماج اور کسان دونوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!