عالمی

محصورین ِغزہ کو روزانہ 600 ٹرک امداد کی ضرورت ہے:انروا

العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ ایجنسیاں

اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی نگران ریلیف ایجنسی "انروا” نے خبردار کیا ہے کہ تباہ حال علاقے کو روزانہ 500 سے 600 ٹرکوں پر مشتمل امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اتوار کو جاری بیان میں ایجنسی نے کہا کہ امداد کا مسلسل اور بامقصد بہاؤ ہی واحد راستہ ہے جو موجودہ انسانی المیے کو مزید گہرا ہونے سے روک سکتا ہے۔

"انروا” نے فیس بک پر اپنے پیغام میں واضح کیا کہ "کم از کم 500 سے 600 ٹرک یومیہ اقوامِ متحدہ، بشمول انروا، کے ذریعے پہنچنے چاہئیں، کیونکہ غزہ کے عوام مزید انتظار نہیں کر سکتے”۔

دوسری جانب حماس کے تحت چلنے والے میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اب تک صرف 100 امدادی ٹرک داخل ہو سکے ہیں، جو کل ضرورت کا محض ایک فیصد بنتے ہیں۔ ادارے کے مطابق خوراک اور ادویات کی شدید کمی کے باعث اب تک 57 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

غزہ کے مختلف علاقوں بالخصوص شمالی حصے میں خوراک کی شدید قلت کا بحران برقرار ہے۔ اسرائیلی پابندیوں کے سبب امدادی ٹرکوں کی رسائی مسلسل متاثر ہے، جب کہ مقامی بیکریاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے خوراک پروگرام کے مطابق صرف 25 میں سے چار بیکریاں کام کر رہی ہیں، جو شہریوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔

بازاروں سے اشیائے خور و نوش کا تقریباً مکمل خاتمہ اور قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ صورتحال کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غذائی قلت اور بھوک کے باعث 70 ہزار سے زائد بچے زندگی کے خطرے سے دوچار ہیں۔

غزہ کی انتظامیہ پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ علاقے میں انسانی بحران "تباہ کن” حد تک پہنچ چکا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کے بعد سے کوئی امدادی سامان نہیں پہنچا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 80 دنوں میں 320 سے زائد فلسطینی غذائی قلت اور ادویات کی عدم دستیابی کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارے "آئی پی سی” کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق تقریباً 19 لاکھ 50 ہزار فلسطینی خوراک کی شدید عدم دستیابی کا شکار ہیں، جب کہ 1 لاکھ 33 ہزار سے زیادہ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!