ایجوکشن

ناندیڑ: د يگلور ناکہ علاقے میں بوگس اسکولوں کا بازار گرم، والدین اور طلبہ کا استحصال

ناندیڑ: شہر کے د يگلور ناکہ علاقے میں گزشتہ کچھ برسوں سے بوگس اور غیر منظور شدہ اسکولوں کا بازار انتہائی تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ 9 جون سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہونے والا ہے، جس کے پیش نظر یہ اسکول والدین سے ہزاروں روپے کی ڈونیشن فیس وصول کر رہے ہیں۔ تاہم ان اسکولوں میں نہ تو تعلیم یافتہ اور تجربہ کار اساتذہ ہیں اور نہ ہی کھیل کا میدان یا کوئی دیگر بنیادی سہولیات۔

ذرائع کے مطابق، ان اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ اکثر 12ویں پاس ہوتے ہیں، جنہیں تعلیمی تربیت کا کوئی تجربہ نہیں۔ ہتا کے دوسرے سکول میں داخلہ ہوتے ہے اور انہو پڑتے ہے یہ حالت ہے – اس کے باوجود یہ اسکول والدین کو بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں اور ان کے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا رہے ہیں۔ علاقے کے کئی والدین نے شکایت کی ہے کہ ایسے اسکول بچوں کی تعلیم کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں اور والدین کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ بھاری فیس ادا کریں۔

اہم بات یہ ہے کہ ان اسکولوں کے پاس کوئی UDISE نمبر نہیں ہے، جو کسی اسکول کی سرکاری منظوری کے لیے لازمی ہوتا ہے۔ نہ ہی یہ اسکول حکومت سے تسلیم شدہ ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ آج کل ہر گلی کوچے میں "کرانہ دکان” کی طرح اسکول کھل گئے ہیں، جن کی نہ تو کوئی مانیٹرنگ ہو رہی ہے اور نہ ہی سرکاری سرٹیفکیٹ۔

عوامی نمائندوں اور سماجی کارکنوں نے حکومت اور ضلع پریشد کے تعلیم شعبے سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر د يگلور ناکہ اور پرانے شہر کے علاقوں کا سروے کریں۔ والدین کی شکایت پر ایسے بوگس اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ والدین کے پیسے اور بچوں کا مستقبل محفوظ رہے۔

عوام نے بھی والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی اسکول میں داخلہ دلانے سے قبل اسکول کی سرکاری منظوری، اساتذہ کی تعلیمی اہلیت، کھیل کے میدان اور دیگر بنیادی سہولیات کی مکمل جانچ ضرور کریں۔ تعلیم کے نام پر والدین اور معصوم بچوں کا استحصال کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔

حکومت کی ذمے داری: یہ معاملہ محض والدین کا نہیں بلکہ حکومت اور تعلیم محکمہ کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ علاقے کا دورہ کر کے غیر منظور شدہ اسکولوں کو بند کرے اور والدین کو آگاہ کرے کہ کہاں کہاں خطرہ ہے۔ تعلیم کا شعبہ قوم کی بنیاد ہے اور اس میں ہونے والی بدعنوانی کو روکنا وقت کی ضرورت ہے۔

📍 خبر کی بنیاد: علاقہ مکینوں کی شکایت اور والدین کے بیانات پر مبنی۔
📍 ذمہ دار ادارہ: ضلع پریشد ناندیڑ – تعلیم شعبہ
📍 اہم پیغام: والدین ہوشیار رہیں، بچوں کے روشن مستقبل کے لیے اسکول کی سند اور منظوری لازمی چیک کریں۔

مزید معلومات کے لیے یا شکایت درج کرانے کے لیے قریبی ضلع پریشد تعلیمی دفتر سے رابطہ کریں۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!