ناندیڑ کے قلعہ علاقے میں واقع اردو اسکول نمبر 9 کو ہٹانے کی سازش پر ونجت بہوجن اگھاڑی کا احتجاج، کہا: تعلیم پر حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا!

ناندیڑ | نمائندہ خصوصی: ناندیڑ کے قلعہ علاقے میں واقع میونسپل اردو اسکول نمبر 9 کو ہٹانے کی مبینہ سازش سامنے آنے کے بعد والدین میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ جیسے ہی یہ خبر والدین تک پہنچی، ونجت بہوجن اگھاڑی (VBA) فوری طور پر ایکشن موڈ میں آگئی اور اسکول کے تحفظ کے لیے میدان میں اتر آئی۔
قلعہ بندی کے نام پر اسکول ہٹانے کی تیاری؟
اطلاعات کے مطابق، قلعہ کی تٹ بندی (فینسنگ) کے بہانے آثار قدیمہ محکمہ کی جانب سے اسکول کے ارد گرد کا معائنہ کیا گیا۔ اس موقع پر میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر سطح کے افسر بھی موجود تھے، جس کے بعد یہ خدشات بڑھ گئے کہ اسکول کو یا تو بند کیا جائے گا یا کسی اور مقام پر منتقل کر دیا جائے گا۔
خستہ حال اسکول، اور اب بند کرنے کی سازش؟
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اسکول میں پہلے ہی تعلیمی سہولیات کی کمی ہے۔ 100 سے زائد طلبہ کے داخلے کے باوجود یہاں صرف 2 اساتذہ تعینات ہیں۔
ایسے میں جب ایک طرف بعض ٹی وی چینلز پر کہا جاتا ہے کہ "مسلمان اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دیتے”، تو دوسری طرف جب غریب اور پسماندہ علاقوں میں موجود اسکولوں کو ہی نشانہ بنایا جائے، تو یہ دوہرا معیار سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔ کیا یہی انصاف ہے؟ کیا یہی تعلیمی ترقی کی سمت ہے؟
VBA نے میدان سنبھالا، والدین کے ہمراہ اسکول کا دورہ
وَنچت بہوجن اگھاڑی کے ریاستی نائب صدر فاروق احمد، شہر صدر وٹھل گائیکواڑ، عتیق لیڈر، عبدالسّمی، سرفراز خان، شکلودھن گائیکواڑ اور دیگر ذمہ دار کارکنان اسکول پہنچے۔ انہوں نے اسکول انچارج جناب مصطفیٰ زرگر سے ملاقات کی، اور والدین کے ساتھ مل کر صورتِ حال کا جائزہ لیا۔
انتظامیہ کا غیر واضح رویہ، شبہات کو تقویت
اس موقع پر میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر سندھو صاحب نے کہا:
"آثارِ قدیمہ محکمہ کی طرف سے کوئی اطلاع کلکٹر آفس کو آ سکتی ہے، فی الحال ہم کسی حتمی بات کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔”
ان کا یہ مبہم اور غیر واضح بیان، درحقیقت اسکول ہٹانے کی اندرونی تیاریوں کی تصدیق کرتا ہے۔
VBA کا اعلان: 26 جون کو کلکٹر آفس میں احتجاجی میمورنڈم
VBA نے اعلان کیا ہے کہ 26 جون کو ضلع کلکٹر کے دفتر میں ایک تحریری یادداشت پیش کی جائے گی، اور والدین کی جانب سے زوردار آواز اٹھائی جائے گی۔ VBA نے دوٹوک اعلان کیا ہے:
"بچوں کی تعلیم سے کوئی بھی چھیڑچھاڑ ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ یہ تعلیم پر بلڈوزر چلانے کی سوچ دراصل پسماندہ اور اقلیتی طبقات کی جڑوں پر حملہ ہے۔ VBA ہر مظلوم کی آواز بنے گا، چاہے وہ اسکول ہو، زمین ہو یا تعلیم کا حق!”