نظم: "چراغِ علم کی خوشبو”
محترم المقام عالی مرتبت عظیم استانی ساجدہ طیب ( پھوپھو جان )کی باوقار بے داغ سبکدوشی ٣١ جولائی ٢٠٢٥ء پر منظوم خراجِ تحسین۔

ڈاکٹر خان رضوانہ سمیر
میڈیکل آفسر
ضلع پریشد اورنگ آباد ۔
چراغِ علم جلایا سلیقے سے آپ نے
اندھیرے میں راہ دکھائی، قرینے سے آپ نے
سبق دیا وفا کا، محبت کا، علم کا
ضیا بکھیر دی ہر اک مہینے سے آپ نے
نہ کوئی شکایت، نہ تھکن کا اظہار تھا
خموشی میں سکھایا، قرینے سے آپ نے
نہ دولت کا لالچ، نہ شہرت کا خواب تھا
نبی کا پیشہ نبھایا یقیں سے آپ نے
کبھی ماں سی شفقت، کبھی دوست کا سکوں
بچوں کو بانٹا ہر رنگ، سینے سے آپ نے
نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی کی یہ فضائیں
گواہ ہیں خدمت کی، نگینے سے آپ نے
ہر اک قدم پہ چھوڑی، وفا کی ایک لکیر
کردار کا اجالا، سفینے سے آپ نے
ساجدہ طیب! آپ صرف نام نہیں
یہ علم کی روشنی ہے، قرینے سے آپ نے
سبکدوش ہوئیں، پر مثال بن گئیں
جو وقت بانٹا ہمیں، وہ خزینے سے آپ نے
دعائیں ساتھ ہیں، قدم چومیں زمانے
یہ راہیں روشن رہیں، نگینے سے آپ نے
یہ حرف شکر ہے رضوانہ کی جانب سے باجی
کہ حق ادا کیا تعلیم کے حوصلے سے آپ نے۔