مہاراشٹرا

ٹھاکرے برادران کی تاریخی یکجہتی: مراٹھی وقار کے لیے 20 سال بعد ایک ساتھ اسٹیج پر

ممبئی | 5 جولائی 2025 مہاراشٹر کی سیاست میں جمعہ کا دن ایک تاریخی لمحہ بن کر ابھرا، جب ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے نے تقریباً 20 برس بعد ’مراٹھی وجے ریلی‘ کے دوران ایک ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ ممبئی کے ورلی علاقے میں واقع این ایس سی آئی ڈوم میں منعقدہ اس ریلی میں دونوں بھائیوں کی موجودگی نے ریاست میں نئی سیاسی صف بندی اور اتحاد کی سمت اشارہ دیا۔

مراٹھی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں – ادھو ٹھاکرے
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا:
"ہم ساتھ آئے ہیں، اور اب ساتھ رہیں گے۔ مراٹھی وقار اور شناخت پر اب کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔”

ادھو نے اپنے خطاب میں مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ کچھ لوگ "یوز اینڈ تھرو” کی سیاست کرتے ہیں، مگر اب وقت آ گیا ہے کہ مراٹھی عوام اپنے مفاد میں فیصلہ کریں۔

راج ٹھاکرے کا ہندی تسلط پر سخت وار
ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے نے سہ لسانی فارمولے کو واپس لیے جانے کو مراٹھی اتحاد کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا:
"یہ ہماری لسانی یکجہتی کی جیت ہے۔ جو بالاصاحب نہیں کر پائے، وہ فڑنویس نے کر دکھایا – ہمیں ساتھ لانے کا کام!”

راج نے مرکز پر ہندی مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ زبان کا پیار نہیں بلکہ سیاسی ایجنڈہ ہے۔ انہوں نے جنوبی ہند کی مثال دی، جہاں رہنما انگریزی تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اپنی مادری زبان کے ساتھ جڑے رہتے ہیں۔

نئی صف بندی کے اشارے ریلی میں دونوں رہنماؤں کا جارحانہ لب و لہجہ، مراٹھی شناخت، ہندوتوا، اور ممبئی کو مہاراشٹر سے الگ کرنے کی کوششوں کے خلاف سخت موقف، اس بات کا عندیہ دے رہا ہے کہ مہاراشٹر میں آنے والے دنوں میں نئی سیاسی صف بندی ممکن ہے۔

ادھو اور راج کے اس اتحاد سے شندے حکومت اور بی جے پی کے لیے بڑا سیاسی چیلنج پیدا ہو سکتا ہے، خاص طور پر مراٹھی ووٹ بینک کے تناظر میں۔ سیاسی مبصرین اس واقعے کو مہاراشٹر کی سیاست میں نئے دور کا آغاز قرار دے رہے ہیں۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!