اسلامی

یوم عرفہ: فضیلت و آداب احادیث کی روشنی میں

 

(مفتی اظہارالحق قاسمی ناندیڑ)
یوم عرفہ، ذی الحجہ کی نویں تاریخ کو کہا جاتا ہے، یہ اسلامی سال کے بابرکت ترین دنوں میں سے ایک ہے۔ یہ دن حج کے اہم ترین رکن "وقوف عرفات” کا دن ہوتا ہے اور اس کی فضیلت بے پناہ ہے، جس کا ذکر متعدد احادیث میں ملتا ہے۔
یوم عرفہ کی فضیلت:
 *جہنم سے آزادی کا سب سے بڑا دن:
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ یوم عرفہ سے زیادہ کسی اور دن بندوں کو جہنم سے آزاد نہیں کرتا۔” (صحیح مسلم)
ایک اور حدیث میں ہے: "اللہ عزوجل عرفہ کے دن جتنے غلام اور لونڈیاں جہنم سے آزاد کرتا ہے اتنا کسی اور دن نہیں کرتا، اس دن وہ اپنے بندوں سے قریب ہوتا ہے، اور ان کے ذریعہ فرشتوں پر فخر کرتا ہے، اور پوچھتا ہے، یہ لوگ کیا چاہتے ہیں؟” (سنن نسائی) یہ حدیث یوم عرفہ کی عظمت اور بندوں پر اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت کی دلیل ہے۔
 * دین کی تکمیل اور نعمت کا اتمام:
   حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ان سے کہا: "اگر یہ آیت: ‘اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم الإسلام دينا’ (آج میں نے تمہارے لیے تمہارے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنا انعام بھر پور کر دیا اور تمہارے لیے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہو گیا) ہمارے یہاں اتری ہوتی تو جس دن یہ اتری اس دن کو ہم عید (تہوار) کا دن بنا لیتے”۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "مجھے معلوم ہے کہ یہ آیت کس دن اتری ہے، جس رات یہ آیت نازل ہوئی وہ جمعہ کی رات تھی، اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عرفات میں تھے۔” (سنن نسائی) یہ حدیث یوم عرفہ کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے کہ اسی دن اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کے لیے دین کی تکمیل
اور نعمت کا اتمام فرمایا۔
 * بہترین دعا کا دن:
   رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سب سے بہترین دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے اور بہترین کلمات جو میں نے کہے اور مجھ سے پہلے انبیاء علیہم السلام نے کہے وہ یہ ہیں: ‘لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير۔'” (ترمذی)
 * گزشتہ اور آئندہ سال کے گناہوں کا کفارہ:
   حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ، وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ” (مسلم، ابوداؤد، ترمذی) یعنی "مجھے اللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہے کہ وہ یوم عرفہ کے روزے رکھنے کی صورت میں گزشتہ سال اور اگلے سال کے گناہ بخش دے گا۔” یہ فضیلت ان لوگوں کے لیے ہے جو حج پر نہیں ہیں، کیونکہ حاجیوں کے لیے عرفہ کے دن روزہ رکھنا مستحب نہیں، تاکہ انہیں وقوف عرفات اور دعا میں کمزوری محسوس نہ ہو۔
 * اللہ تعالیٰ کا فخر فرشتوں پر:
   عرفہ کے دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر فرشتوں کے سامنے فخر کرتا ہے، جو میدان عرفات میں جمع ہوتے ہیں اور اپنی مغفرت کے لیے دعا کرتے ہیں۔
یوم عرفہ کے آداب:
یوم عرفہ کی عظمت کے پیش نظر، اس دن کی فضیلت حاصل کرنے کے لیے کچھ آداب اور اعمال کا اہتمام کرنا چاہیے، بالخصوص جو لوگ حج پر نہیں ہیں۔
 * روزہ رکھنا:
   حاجیوں کے علاوہ باقی تمام مسلمانوں کے لیے یوم عرفہ کا روزہ رکھنا سنت اور نہایت فضیلت والا عمل ہے۔ جیسا کہ مذکورہ حدیث میں آیا ہے کہ یہ روزہ دو سال کے گناہوں کا کفارہ ہے۔
 * کثرت سے دعا اور استغفار:
   یہ دعا کی قبولیت کا دن ہے۔ لہٰذا اس دن کثرت سے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنی چاہیے، اپنے گناہوں کی معافی طلب کرنی چاہیے اور دنیا و آخرت کی بھلائی کے لیے خوب گڑگڑا کر دعا کرنی چاہیے۔ خاص طور پر وہ کلمات جن کا ذکر حدیث میں آیا ہے: "لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير” کی تلاوت کرنی چاہیے۔
 * تکبیرات تشریق کا اہتمام:
   یوم عرفہ کی فجر سے لے کر ایام تشریق (11، 12، 13 ذی الحجہ) کے اختتام تک (یعنی 13 ذی الحجہ کی عصر تک) ہر فرض نماز کے بعد تکبیرات تشریق (اللہ أکبر اللہ أکبر، لا إله إلا اللہ واللہ أکبر، اللہ أکبر ولله الحمد) کہنا چاہیے۔
 * صدقہ و خیرات:
   نیک اعمال میں سے صدقہ و خیرات بھی ایک اہم عمل ہے۔ اس بابرکت دن میں صدقہ کرنے کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
 * قرآن کریم کی تلاوت:
   قرآن کریم کی تلاوت اور اس کے معانی پر غور کرنا بھی اس دن کے آداب میں شامل ہے۔
 * ذکر و تسبیح:
   اللہ تعالیٰ کے ذکر، تسبیح، تحلیل (لا الہ الا اللہ کہنا) اور تحمید (الحمد للہ کہنا) کا خوب اہتمام کرنا چاہیے۔
خلاصہ:
یوم عرفہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے۔ یہ مغفرت، رحمت اور دعا کی قبولیت کا دن ہے۔ جو مسلمان حج پر نہیں، انہیں چاہیے کہ اس دن کا روزہ رکھیں، کثرت سے دعا کریں، استغفار کریں اور اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہیں۔ ان اعمال کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی بے پناہ رحمتوں اور برکتوں کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔
todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!