"یو-ڈایس” اور "سرل” نظام کا انضمام۔
اساتذہ کے بوجھ میں کمی: تعلیمی نظام میں ایک خوش آئند پیش رفت۔

عقیل خان بیاولی
موظف صدر مدرس جلگاؤں۔
ہندوستان کے تعلیمی نظام میں طویل عرصے سے اساتذہ غیر تدریسی ذمہ داریوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ تعلیمی معیار بلند کرنے کے بجائے، ان سے مختلف نوعیت کے اعداد و شمار جمع کرنے کے کام لیے جاتے رہے ہیں۔ ‘یو-ڈایس پلس’ اور ‘سرل’ جیسے دو علیحدہ علیحدہ ڈیٹا بیس نظامات نے اس بوجھ کو مزید بڑھا دیا تھا، جہاں ایک ہی معلومات کو بار بار مختلف پورٹلز پر اپ لوڈ کرنے کی مشقت اساتذہ کے قیمتی وقت کو ضائع کر رہی تھی۔
ایسے میں تعلیمی سال 2025-26 سے ‘یو-ڈایس پلس’ U-dise plus اور ‘سرل’ Saral نظامات کے انضمام کا حکومتی فیصلہ نہایت قابلِ تحسین اور وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس تعلق سے ریاست کے تعلیمی ڈایریکٹر پرائمری مہیش گنپولے نے بتایاکہ طلبہ کی معلومات ‘اسٹوڈنٹس پورٹل ‘ پر بھری جاۓ گی اس فیصلے سے اساتذہ پر غیر تدریسی کاموں کا بوجھ کافی حد تک کم ہو جاۓ گا۔ اس اقدام سے نہ صرف اساتذہ کے قیمتی تدریسی وقت کی بچت ہوگی بلکہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔ دوہری اندراج کا خاتمہ جہاں اساتذہ کے ذہنی دباؤ کو کم کرے گا، وہیں تعلیمی اعداد و شمار کی درستگی اور شفافیت میں بھی اضافہ کرے گا۔تعلیم کے میدان میں ڈیجیٹل انقلابات کا مقصد صرف خانہ پُری نہیں بلکہ نظام کو سہل اور موثر بنانا ہوتا ہے۔
بدقسمتی سے اب تک یہ نظامات اساتذہ کے لیے بوجھ بنے ہوئے تھے۔موجودہ انضمام کا فیصلہ اگر زمینی سطح پر صحیح طریقے سے نافذ ہوا تو یہ اسکولوں کے نظم و نسق میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔اساتذہ کو تدریسی سرگرمیوں پر مکمل توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملے گا، جو تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔یہ بات بھی اہم ہے کہ اساتذہ کو اس نئے نظام کے استعمال کے لیے مناسب تربیت دی جائے تاکہ ٹیکنیکل رکاوٹیں اس کارآمد فیصلے کی راہ میں حائل نہ ہوں۔ نیز، طلبہ کی معلومات کے تحفظ اور ڈیٹا پرائیویسی کے لیے بھی سخت ضوابط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ڈیجیٹل نظامات پر عوام کا اعتماد برقرار رہ سکے۔حکومت کا یہ قدم صرف تکنیکی انضمام نہیں بلکہ ایک تعلیمی وژن کی جانب پیش رفت ہے جہاں اساتذہ کو محض ڈیٹا انٹری آپریٹر نہیں بلکہ علم کا معمار سمجھا جائے گا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ فیصلہ تعلیمی میدان میں ایک نئی روح پھونکنے کا کام کرے گا۔