شہر
وقف ترمیمی قانون کو فوری واپس لیا جائے۔
ناندیڑ میں معاونین مسلم پرسنل لاء بورڈ کور کمیٹی کا ضلع کلکٹر کو محضر۔

ناندیڑ:2/مئی کچھ دن قبل مرکزی حکومت نے مسلمانوں کی جائیدادوں اور املاک کے خلاف وقف ترمیمی قانون نافذ کیا ہے جس کے بعد سے ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔ اس وقف ترمیمی قانون کے خلاف مسلمانوں کا واحد پلیٹ فارم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پوری طرح حرکت میں آئی ہے اور اِس وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے طور پر 11 نکاتی پروگرام جاری کیا ہے جس کی ایک کڑی کے طور پر آج مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر ناندیڑ میں معاونین مسلم پرسنل لاء بورڈ کور کمیٹی کی جانب سے دفٹر ضلع کلکٹر ناندیڑ پہونچ کر ضلع کلکٹر کی معرفت صدر جمہوریہ ہند کو ایک محضر روانہ کیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وقف ایکٹ 1995 میں حال ہی میں منظور شدہ ترامیم امتیازی اور آئین ہند میں درج بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔

یہ قانون بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ یہ وقف املاک کو دیے گئے تحفظات کو چھین لیتا ہے۔ یہ مرکزی حکومت مسلمانوں کی وقف کی گئی جائیدادوں کو چھین لینا چاہتی ہے۔ ہم صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس قانون کو واپس لیں۔ آج کے اِس وفد میں کنوینئر ناصر خطیب، ایڈوکیٹ عبدالرحمن صدّیقی، مولانا سید آصف ندوی، مفتیِ ہارون نظامی، حافظ عبدالحفیظ، عابد خان، کانگریس کے سابق ڈپٹی میئر عبدالغفار، رحیم احمد خان، شمیم عبداللہ، راشٹروادی کانگریس پارٹی شرد پوار گروپ کے رؤف زمیندار، مجلس اتحاد المسلمین کے مرزا امجد بیگ، مفتی سیلمان رحمانی، مولانا وسیم حُسنِی، مفتی احمد صاحب، اعجاز احمد، ایڈوکیٹ محمد شاہد، ایڈوکیٹ نصیر الدین فاروقی، قاضی جمال الدین، شفیع الرحمن این سی پی (شرد پوار) شہر صدر, رئیس خطیب، ریاض خطیب، ریاض صدّیقی، ایڈوکیٹ رشید پٹیل، ایڈوکیٹ عبداللہ خان، جاوید ہاشمی و دیگر موجود تھے۔