Breking News مہاراشٹر میں آئندہ چار ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا سپریم کورٹ کا حکم
Breking News

نئی دہلی، 6 مئی: مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کے تعلق سے سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ آئندہ چار مہینوں کے اندر بلدیاتی اداروں کے انتخابات کرائے جائیں۔ عدالت نے زور دیا کہ آئینی اصولوں کے مطابق وقت پر انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کی یہ ہدایت ان تمام میونسپل اداروں پر لاگو ہوگی جن کے انتخابات کورونا وبا یا دیگر وجوہات کی بنا پر مؤخر کر دیے گئے تھے۔ ان میں ممبئی میونسپل کارپوریشن، اورنگ آباد، نوی ممبئی اور دیگر اہم ادارے شامل ہیں، جہاں پانچ سال سے زائد عرصے سے منتظمین تعینات ہیں۔
راہول واگھ کی عرضی پر سماعت
یہ فیصلہ دراصل دسمبر ۲۰۲۱ میں دائر کی گئی ایک عرضی کے سلسلے میں آیا ہے، جسے راہول واگھ نے منتظمین کے ذریعہ مقامی اداروں کے طویل عرصے سے چلائے جانے کے خلاف دائر کیا تھا۔ چار سال بعد اس عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے صاف طور پر کہا کہ
"آئین کے مطابق، منتخب نمائندے ہی مقامی اداروں کا انتظام سنبھالیں، نہ کہ مقرر کردہ منتظمین۔”
وکلاء کا مؤقف
معروف وکیل سدھارتھ شنڈے نے اس فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا:
"عدالت نے واضح ہدایت دی ہے کہ انتخابات ستمبر تک مکمل کیے جائیں۔ 1994 تا 2022 کی صورتحال کے مطابق اب بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔”
دوسری جانب وکیل پالَوکر نے عدالت میں دلیل دی کہ ریاست میں متعدد کیسز ایسے ہیں جہاں آئینی اصولوں کو نظر انداز کرکے مقامی سطح پر جمہوری عمل کو مؤخر کیا گیا ہے۔
منتظمین کی حکمرانی پر عدالت کی تشویش
عدالت نے اورنگ آباد اور نوی ممبئی کے تناظر میں خصوصی تشویش ظاہر کی، جہاں منتخب نمائندوں کے بغیر ادارے چلائے جا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ
"یہ طرز عمل آئینی تقاضوں کی خلاف ورزی ہے اور فوری طور پر انتخابات کرانا ناگزیر ہو گیا ہے۔”
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب مہاراشٹر حکومت اور الیکشن کمیشن کے لیے لازم ہو گیا ہے کہ وہ جلد از جلد انتخابی عمل کی تیاری کریں تاکہ ستمبر ۲۰۲۵ سے قبل ریاست میں تمام بلدیاتی اداروں میں جمہوری نمائندوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔