شربت جہاد معاملہ: روح افزا پر متنازعہ بیان کے کیس میں بابا رام دیو کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت، مقدمہ نمٹا دیا گیا

نئی دہلی، 9 مئی 2025: مشہور آیوروید گرو بابا رام دیو کو ’روح افزا‘ سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے ہمدرد لیبارٹریز کی جانب سے دائر مقدمہ کو نمٹا دیا ہے، کیونکہ رام دیو نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ وہ مستقبل میں کمپنی کے خلاف اس طرح کا کوئی بیان نہیں دیں گے۔
بابا رام دیو نے عدالت میں ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے ہمدرد اور روح افزا سے متعلق تمام ویڈیوز ہٹا دیے ہیں اور آئندہ اس قسم کی کسی بھی سرگرمی سے باز رہیں گے۔
جسٹس امت بنسل نے کہا کہ چونکہ مدعا علیہان (رام دیو و دیگر) کی طرف سے حلف نامے داخل کیے گئے ہیں، اور مدعی (ہمدرد) کی طرف سے مزید کسی راحت کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہے، اس لیے یہ مقدمہ نمٹایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ وقت قبل بابا رام دیو نے روح افزا کو نشانہ بناتے ہوئے اسے ’شربت جہاد‘ قرار دیا تھا، جس پر شدید تنازع کھڑا ہوا تھا۔ اس تبصرے کے بعد ہمدرد نے توہین آمیز اور نقصان دہ تبصرہ کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں قانونی کارروائی شروع کی تھی۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے سخت الفاظ میں کہا تھا کہ "جب میں نے ویڈیو دیکھی تو اپنی آنکھوں اور کانوں پر یقین نہیں آیا۔” ہمدرد کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے اس بیان کو نفرت انگیز تقریر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صرف ہتک عزتی نہیں بلکہ فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش ہے۔
رام دیو کی طرف سے پیش سینئر وکیل راجیو نایر نے عدالت کو بتایا تھا کہ انھیں مشورہ دیا گیا ہے اور وہ ویڈیوز کو ہٹا رہے ہیں، ساتھ ہی ساتھ یقین دہانی کرائی گئی کہ مستقبل میں ایسی کوئی حرکت نہیں دہرائی جائے گی۔
عدالت کے اس فیصلے سے بابا رام دیو کو وقتی طور پر قانونی محاذ پر راحت ضرور ملی ہے، لیکن یہ واقعہ عوامی سطح پر ایک بار پھر برینڈ امیج اور اظہار رائے کی حدود پر بحث چھیڑ گیا ہے۔