قومی

دنظمی کے سبب عازمین حج کو مشکلات کا سامنا، حج کمیٹی کی خاموشی قابلِ تشویش

ممبئی | نمائندہ خصوصی / ریاست مہاراشٹر سے حج بیت اللہ کے لیے روانہ ہونے والے عازمین کو متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عازمین کی شکایات اور بدنظمی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے نہ صرف ان کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں بلکہ ان کی عبادت کا سفر بھی متاثر ہو رہا ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او شہنواز سی کو متعدد شکایات تحریری طور پر ارسال کی گئی ہیں، لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ حج کمیٹی کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی ہے۔

شکایات کی تفصیلات: تین جہازوں کے عازمین کو شناختی کڑا، آئی کارڈ اور دیگر ضروری اشیاء فراہم نہیں کی گئیں، جس کی وجہ سے کچھ افراد بغیر شناختی دستاویزات کے ہی روانہ ہو گئے۔
ایک فلائٹ کے عازمین کے ویزے تاخیر سے جاری ہوئے، جس کی وجہ سے ان کی روانگی مؤخر ہوئی۔ حج ہاؤس میں داخلہ دشوار گزار ہوگیا، اور عازمین کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔

۸؍ گھنٹے قبل عازمین کو ایئرپورٹ لے جانے کی پالیسی بھی شدید تنقید کا نشانہ بنی ہے، خصوصاً بزرگ عازمین کو ایئرپورٹ پر طویل انتظار اور محدود سہولیات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خادم الحجاج پر سوالیہ نشان: عازمین کی خدمت پر مامور خادم الحجاج (اب حج انسپکٹر کہلاتے ہیں) کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ کئی شکایات موصول ہوئیں ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پوری سنجیدگی سے انجام نہیں دے رہے، جس سے عازمین کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔

ایئرپورٹ پر سہولتوں کا فقدان: حج پلگرمس سوشل ورکرس گروپ کے سیکریٹری قاضی مہتاب حسینی کے مطابق ایئرپورٹ پر استنجا خانہ صرف دو ہیں، جس سے طہارت کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ بزرگ اور معذور عازمین کو سب سے زیادہ مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے حج ہاؤس سے ۸؍ گھنٹے قبل روانگی کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔

خدمت گزاروں کو کارڈ نہ دینا بھی مسئلہ: ایئرپورٹ پر سیکورٹی کا بہانہ بنا کر خدمت گزاروں کو کارڈز جاری نہیں کیے گئے، جس سے برسوں سے خدمت کرنے والے افراد عازمین کی مدد سے محروم رہے۔ اس کا خمیازہ براہِ راست عازمین کو بھگتنا پڑا۔

سامان کی تلاشی اور تربیت کی کمی: کچھ اہل خانہ نے شکایت کی کہ عازمین کے سامان کو کھول کر نکالا جاتا ہے، جس سے ایئرپورٹ پر وقت ضائع ہوتا ہے اور ذہنی دباؤ بڑھتا ہے۔ اگر عازمین کو بہتر تربیت دی جائے اور بتایا جائے کہ سفر میں کیا لانا ہے اور کیا نہیں، تو ان مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔

حج کمیٹی کی وضاحت: حج کمیٹی کی جانب سے اندرونی ذرائع نے وضاحت کی ہے کہ:
سامان سے متعلق معلومات کتابچوں میں دی گئی ہیں، جنہیں عازمین کو بغور پڑھنا چاہئے۔
ویزے میں تاخیر سعودی حکومت کی جانب سے بعض فنی امور کی وجہ سے ہوئی۔ خادم الحجاج کی شکایات کا معاملہ قونصل جنرل سعودی عرب کے دائرہ کار میں آتا ہے اور ان کی کارکردگی کی جانچ حج کے بعد کی جاتی ہے۔

گروپ بندی اور اندرونی اختلافات بھی وجہ: مرکزی و ریاستی حج کمیٹیوں میں داخلی چپقلش اور عہدہ حاصل کرنے کی دوڑ بھی بدنظمی کا بڑا سبب بن رہی ہے۔ ملازمین ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوشش میں کام میں رخنہ ڈال رہے ہیں، جس کا اثر عازمین پر پڑ رہا ہے۔

اب تک ۸؍ ہزار عازمین روانہ: ممبئی سے مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے اب تک ۸؍ ہزار سے زائد عازمین مدینہ منورہ پہنچ چکے ہیں۔ اس سال تقریباً ۲۰؍ ہزار عازمین مہاراشٹر سے حج کی سعادت حاصل کرنے والے ہیں۔

عازمین حج کی سہولت اور عبادت میں آسانی کے لیے حج کمیٹی اور متعلقہ حکام کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ شکایات کو نظر انداز کرنے کے بجائے، فوری ایکشن لیا جائے تاکہ اللہ کے مہمانوں کو سفرِ حج کے دوران کسی قسم کی تکلیف نہ ہو۔ حج کمیٹی کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اصلاحی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!