بھیونڈی: رِچ لینڈ کمپلیکس میں بھیانک آتشزدگی، ۲۲؍ گودام جل کر خاکستر، کروڑوں کا نقصان

بھیونڈی، ۱۳ مئی: شہر سے ملحق صنعتی علاقے وڈپے میں واقع رِچ لینڈ کمپلیکس پیر کی علی الصباح خوفناک آتشزدگی کا شکار ہو گیا، جس میں ۲۲؍ گودام مکمل طور پر جل کر خاکستر ہو گئے۔ آگ اتنی شدید تھی کہ ۲؍ لاکھ مربع فٹ پر محیط یہ کمپلیکس دیکھتے ہی دیکھتے شعلوں کی لپیٹ میں آ گیا اور اس میں موجود کروڑوں روپے مالیت کا سامان مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
آگ کا آغاز اور شدت عینی شاہدین کے مطابق، آگ کا آغاز تقریباً ۳؍ بجے گودام نمبر D7 سے ہوا اور چند ہی لمحوں میں اس نے آس پاس کے گوداموں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ متاثرہ گوداموں میں کپڑے، جوتے، کیمیکل، الیکٹرانک اشیاء، پروٹین پاؤڈر، کاسمیٹکس، پرنٹنگ مشینیں اور دیگر آتش گیر مواد بڑی مقدار میں ذخیرہ تھا، جس کے باعث آگ تیزی سے پھیلی اور ناقابلِ قابو بن گئی۔ دھوئیں کا گھنا بادل ۸؍ سے ۱۰؍ کلومیٹر تک کے علاقے میں دکھائی دے رہا تھا۔
فائر بریگیڈ کی تاخیر اور پانی کی قلت گودام کے ملازمین اور منیجرز کا الزام ہے کہ فائر بریگیڈ تقریباً دو گھنٹے کی تاخیر سے پہنچی، جس کی وجہ سے آگ نے مزید تباہی مچائی۔ فائر بریگیڈ حکام نے وضاحت دی کہ انہیں صبح ۳:۰۹ بجے اطلاع ملی اور فوری طور پر ٹیم روانہ کر دی گئی، تاہم کمپلیکس کے اندر پانی کی شدید قلت اور جگہ کی تنگی نے ریسکیو آپریشن میں شدید رکاوٹ پیدا کی۔ بالآخر ۹؍ گھنٹے کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا جا سکا۔
مالی نقصان، مگر جانی نقصان نہیں خوش قسمتی سے، گودام میں کام کرنے والے ملازمین نے بروقت احتیاط برتتے ہوئے باہر نکل کر کسی جانی نقصان سے بچا لیا۔ تاہم، ابتدائی تخمینے کے مطابق آگ سے کروڑوں روپے کا مالی نقصان ہوا ہے۔
متاثرہ کمپنیاں رِچ لینڈ کمپلیکس میں کئی معروف قومی و بین الاقوامی کمپنیاں اپنے گودام چلاتی تھیں، جن میں شامل ہیں: کے کے انڈیا پیٹرولیم اسپیشیلٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ ، کینن انڈیا، رائٹ لائف کیئر ، ہولی سول، ایبٹ ہیلتھ کیئر یہاں کیمیکل، مشینری، غذائی اشیاء، فرنیچر، فیشن مصنوعات اور سجاوٹی سامان ذخیرہ کیا گیا تھا۔ برائٹ لائف کیئر کے منیجر دھرمندر کمار نے الزام لگایا کہ "اگر فائر بریگیڈ وقت پر پہنچتی تو ہمارا ۴۵ ہزار مربع فٹ کا گودام بچایا جا سکتا تھا، لیکن بدقسمتی سے سب کچھ راکھ ہو گیا۔”
آگ لگنے کی وجوہات نامعلوم تاحال آگ لگنے کی اصل وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔ پولیس اور دیگر ایجنسیاں واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آگ حادثاتی تھی یا کسی کوتاہی کا نتیجہ۔
یہ واقعہ ایک بار پھر صنعتی علاقوں میں فائر سیفٹی اور بروقت ریسپانس کی ناکامی کو اجاگر کرتا ہے۔ مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ گوداموں کی فائر سیفٹی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے ہولناک واقعات سے بچا جا سکے۔