اسلامی

صحنِ مطاف میں ایک لاکھ 7 ہزار افراد فی گھنٹہ طواف کی سعادت حاصل کر سکیں گے

ضیوف الرحمن کے لیے منظم منصوبہ بندی اور اعلیٰ درجے کی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں

(بشکریہ العربیہ )

عمومی صدارت برائے امورِ مسجد حرام اور مسجدِ نبویﷺ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صحنِ مطاف اس سال حج کے دوران حجاج کرام کے استقبال کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، اور ضیوف الرحمن کے لیے منظم منصوبہ بندی اور اعلیٰ درجے کی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ادارے نے اعلان کیا ہے کہ صحنِ مطاف کی گنجائش ایک لاکھ 7 ہزار طواف کرنے والوں تک فی گھنٹہ پہنچ گئی ہے۔

عمومی صدارت برائے امور حرمین شریفین متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر تمام وسائل کو بروئے کار لانے کی کوشش میں ہے۔ تاکہ صحنِ مطاف کی طرف جانے والے داخلی راستوں اور گزرگاہوں کو بخوبی تیار کیا جا سکے، اس بات کا خیال رکھتے ہوئے کہ گنجائش مکمل طور پر استعمال ہو اور حجاج کرام اپنے مناسک بآسانی اور سہولت کے ساتھ ادا کر سکیں۔ یہ منظر حجاجِ بیت اللہ الحرام کی خدمت کے لیے کی جانے والی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

اسی سلسلے میں، المسجد الحرام کے کئی داخلی راستے، مرکزی و ذیلی دروازے خصوصی طور پر مطاف کی جانب آنے جانے کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ بعض دروازے صرف خدماتی امور اور ہنگامی حالات کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں۔ اس کا مقصد ضیوفِ الرحمن کو مناسک کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنا اور ہجوم کی مؤثر نگرانی و نظم و نسق کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تمام امور طے شدہ منصوبہ بندی کے مطابق بخوبی انجام دیے جا سکیں۔

سعودی عرب پہنچنے والے عازمین حج کی تعداد ۹؍لاکھ۶۱؍ ہزار ہوگئی

وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ کل ہفتہ ۲۶؍ ذو القعدہ تک بیرون ملک سے آنے والے عازمین حج کی تعداد ۹؍ لاکھ ۶۱؍ ہزار ۹۰۳؍ سے زائد ہوچکی ہے۔ سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ ’سب سے زیادہ عازمین ہوائی راستے سے آئے ہیں جن کی تعداد ۹؍ لاکھ ۱۲؍ ہزار۵۹۸؍ ہے‘۔
’بری راستوں سے ۴۵؍ ہزار ۲۸؍ عازمین آئے جبکہ سمندری راستوں کے ذریعے آنے والے عازمین کی تعداد ۴۲۷۷؍ رہی‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’ یہ سب  ایک مربوط نظام کے تحت انجام دیا گیا ہے جس کی نگرانی حکومتی، سیکیورٹی اور خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے ماہرین کر رہے ہیں‘۔
محکمہ پاسپورٹ نے فضائی، بری اور بحری راستوں پر عازمین کے داخلے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!