مضامین

اولاد کی تعلیم کے لیے والدین کا پہلا قدم

مولانا خالد فلاحی ایم اے بی ایڈ

اج الحمدللہ اپنے قریبی جان پہچان والے اپنے ہی شہر ناندیڑ کے ایک صاحب سے ملاقات ہوئی اصل خاص انہی سے ملنے کے لیے ان کی دکان پر گئے تھے 15 دن سے ایک کام دیا ہوا تھا اج بھی انہوں نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ مولانا ہاتھ پر بہت زیادہ کام ہے انشاءاللہ کل دیکھے گے بہرحال اصل جو بات ہے ان سے جو ہماری گفتگو ہوئی اس پر الحمدللہ وہ صاحب پہلے تو بہت پیارا مسکرائے پھر دھیرے سے بولے واقعی مولانا اپ جو کہہ رہے ہیں وہی ہونا چاہیے لہذا وہ باتیں میں اپ سے عرض کر رہا ہوں

 

آپ نے اپنے. شہر میں دیکھا ہوگا جہاں مسافروں کے لئے سواریوں کے آنے جانے کے انتظامات ہوتے ہیں وہیں پر ایسا مارکٹ آپ کو نظر آتا ہے جس میں ضروریات زندگی کا سامان کھانا پینا اورخاص کر وہ سامان جس کی ضرورت سفر میں زیادہ ہوتی ہے اسی طرح جب آپ ہاسپیٹل کے آس پاس جائیں تو آپ کو میڈیکل اسٹور پھل فروٹ نظر آینگے مسجد کے اطراف ایسی دکانیں ہوتی ہے جس میں آپ کو ٹوپی ہاتھ دستی عطر سرمہ عمامہ وغیرہ آسانی سے مل جاتا ہے آپ اسکول کے اطراف نظر گھمائیں تو آپ کو ایسی دوکانیں دیکھنے کو ملیگی جہاں پین کاپی قلم کتابیں اسی طرح بچوں کے کھیل کود کے چھوٹے بڑے تمام قسم کے سامان موجود ہوتے ہیں آپ ہوٹلوں اور چائے خانوں کو دیکھ لو آپ کو وہیں پر سونف سپاری پان تمباکو کی دوکانے مل جائے گی

اب ہم مسلمانوں اور دوسری قوموں کے مکانوں اور محلوں کا جائیزہ لیتے ہیں آپ سب جانتے ہیں ہمارے نوجوان راتوں میں ہوٹلوں میں وقت گذارتے نظر آئینگے بچے جبوتروں پر بیٹھے مبائل چلاتے نظر آتے ہیں صبح شہر کی بڑی بڑی مساجد میں نماز فجر کا حال ہم تمام قارئین ہرروز خود اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں
گھروں کی تعمیر میں جب نظر پڑھتی ہے تو معلوم ہوتا ہے ہر کوئی باہر کی جانب ایک دوکان بھی تعمیر کرتے ہیں تاکہ اسے کراے پر دے تو کچھ معاشی مدد ہوجاۓ ……….

دردمندانہ اپیل ہر اس مسلمان سے جن کا ذاتی مکان ہے یا نیا ذاتی مکان تعمیر کر رہے ہیں آپ دکان بنائے یا نہ بناۓ لیکن خدارا ایک کمرہ یا روم یا حال ایسا ضرور بناۓ جس میں کم از کم آپ کے بچے روزآنہ قرآن کی تلاوت کریں آپ خود بھی نوافل سنتیں اسی میں ادا کریں آپکی گھر کی خواتین اسی میں اپنی پنچ وقتہ نمازیں ادا کریں تاکہ آپ کےبچے بھی عمل کرنے بنے آپ کی گلی کے بچے دینی تعلیم کا ٹیوشن عصری تعلیم کا ٹیوشن حاصل کریں اور یہ کمرہ یا حال آپ جو بھی بنارہے ہو وہ بلکل فری دیں وہ بھی خوش دلی کے ساتھ اور اس پر فخر نہ کریں بلکہ اللہ سے قبولیت کے لئے خود بھی دعائیں کرتے رہیں
مسلمانوں کے ہر گھر میں ایک کمرہ ایسا ہونا چاہیے بلکہ مسلماں انجینیئر کو چاہیے کہ ہر گھر کے نقشہ کو اور ڈیزائن کو اس کمرہ کے بغیر مکمل ہی نہ کریں

اصل اُن صاحب سے جو گفتگو ہوئی تھی وہ یہ تھی کہ انہوں نے کہا مولانا اپنے علاقوں میں جگہ جگہ ٹیوشن بہت ہو جارہے ہے تو ہم نے کہا ماشاءاللہ یہ تو خوش ائند بات ہے اور ہونا چاہیے کیونکہ جب گلی گلی میں ہر گھر میں ٹیوشن ہوں گے جب وہاں پر تعلیم ہوگی تو خود بخود اسکول کے اندر بھی اچھی تعلیم ہوگی اور جہاں 500 یا 1000 بچے پڑھتے ہے وہاں پر تو اور اچھی تعلیم ہو گی تو اس سے قوم کا بھلا ہوگا قوم میں تعلیمی بیداری پیدا ہوگی تو اس پر یہ ساری تحریر اپ کے گوش گزار کی جا رہی ہے اللہ سے دعا ہے اللہ تعالی اس کے اندر جو کمی ہے اس کو معاف فرمائے اور اس تحریر کو قبول فرما کر ہماری نجات کا ذریعہ بنائے
السلام علیکم طالب دعا مولانا خالد فلاحی ایم اے بی ایڈ

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!