عالمی

غزہ میں صاف پانی، ایندھن اور طبی امداد کی شدید قلت، بیماریوں کا پھیلاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا: اقوام متحدہ کا انتباہ

نیو یارک / غزہ – اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں صاف پانی، صفائی کے ناقص حالات، ایندھن اور طبی سامان کی قلت کے باعث انسانی صحت کا بحران خطرناک سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اسہال، یرقان اور خون آمیز دست جیسی مہلک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، جن سے خاص طور پر بچے متاثر ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (OCHA) کے مطابق، گزشتہ دو ہفتوں میں 19,000 سے زائد اسہال کے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ یرقان اور خون آمیز دست کے 200 سے زائد مریض سامنے آئے ہیں۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں پر زخمیوں اور بیماریوں کے شکار افراد کا بوجھ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ طبی نظام تباہی کے دہانے پر ہے۔

اسپتالوں پر بمباری، طبی نظام مفلوج

دیر البلح میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہو گئے، جنہیں ناصر میڈیکل کمپلیکس اور دیگر مراکز میں منتقل کیا گیا۔ الاقصیٰ اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا:

’’غزہ میں شہری ہر روز یا تو اسرائیلی حملوں میں، یا خوراک و پانی کی تلاش کے دوران اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ یہ صورتحال معمول نہیں بننی چاہیے — اسے فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔‘‘

طبی سامان کی محدود فراہمی، لیکن ناکافی

عالمی ادارہ صحت (WHO) نے تصدیق کی ہے کہ 2 مارچ کو اسرائیلی ناکہ بندی کے بعد پہلی بار کچھ طبی امداد غزہ میں داخل ہوئی۔ کیرم شالوم کراسنگ سے آنے والے 9 ٹرک ناصر میڈیکل کمپلیکس میں اتارے گئے جن میں 2,000 یونٹ خون، 1,500 یونٹ پلازما اور دیگر ضروری سامان شامل تھا۔

ڈبلیو ایچ او نے اس پیش رفت کو سراہتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ فراہمی موجودہ ضروریات کے مقابلے میں نہایت ناکافی ہے، خاص طور پر ایسے اسپتالوں میں جہاں زخمیوں کی اکثریت ان افراد پر مشتمل ہے جو خوراک کے حصول کے دوران اسرائیلی فائرنگ کا شکار ہوئے۔

امدادی کوششوں میں اسرائیلی رکاوٹیں

OCHA کے مطابق، بدھ کے روز کیے گئے 17 ہم آہنگی اقدامات میں سے 6 کو اسرائیلی حکام نے مکمل طور پر مسترد کر دیا، جن میں پانی کی فراہمی اور سڑکوں کی مرمت شامل تھی۔ 9 اقدامات کو مشروط اجازت ملی، جب کہ 2 پر عمل درآمد ہی نہ ہو سکا۔

ادارے نے خبردار کیا کہ

’’انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں زندگی بچانے والے اقدامات کو شدید متاثر کر رہی ہیں۔ فوری طور پر مزید راہداریوں اور کراسنگ پوائنٹس کو کھولا جانا ضروری ہے تاکہ امداد محفوظ طریقے سے پہنچائی جا سکے۔‘‘

مغربی کنارے کی صورتحال بھی تشویشناک

اقوام متحدہ نے مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں اور فلسطینیوں کے خلاف بڑھتی پرتشدد کارروائیوں پر بھی شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزی عالمی ضمیر کے لیے ایک چیلنج ہے، جسے اب مزید نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!