کھیل
"جھانسی کی بیٹی، قوم کا فخر: امریکہ کو زیر کر کے بین الاقوامی باکسنگ میں امروز خان عباسی نے لہرایا قوم کا پرچم”
(انڈین شیخ عباسی اقلیتی مہا سبھا کی جانب سے "عباسی رتن 2025" اعزاز سے سرفراز)

رپورٹ: عقیل خان بیاولی، جلگاؤں
جب کسی بیٹی کو والدین کا اعتماد، تربیت کی روشنی اور عزم و ہمت کا سرمایہ میسر آ جائے، تو وہ قوموں کی تقدیر بدل دیتی ہے۔ایسا ہی روح پرور اور قابلِ فخر کارنامہ انجام دیا ہے جھانسی کی 28 سالہ باہمت اور حوصلہ مند بیٹی محترمہ امروز خان عباسی نے، جنہوں نے حال ہی میں بین الاقوامی باکسنگ مقابلے میں امریکہ کی معروف باکسر جینیٹ جانسن کو پانچ-صفر (5-0) سے شکست دے کر سونے کا تمغہ جیتا۔امروز خان عباسی کا یہ تاریخی کارنامہ نہ صرف جھانسی کی مٹی کو وقار بخشتا ہے بلکہ ہندوستانی خواتین کی ہمت، اسلامی تہذیب کی تربیت اور قومی فخر کا جیتا جاگتا ثبوت بھی ہے۔ روحانی پس منظر، مزہبی تربیت، اور خاندانی حوصلہ افزائی بچپن سے ہی کھیل کے میدان کی عاشق، امروز نے ابتدا ہاکی
جیسے اجتماعی کھیل سے کی،

مگر اپنی فطری خود اعتمادی اور انفرادی قوت کو دیکھتے ہوئے انفرادی کھیل باکسنگ کا انتخاب کیا۔ سخت مشق، والدین کی دعائیں اور خوابوں کی تعبیر کی جستجو نے انہیں وہ مقام عطا کیا جسے صرف عظیم کردار ہی چھو سکتے ہیں۔آج امروز CISF (سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس) کی ایک سرگرم افسر کے طور پر بنگلور ایئرپورٹ پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ان کے والد پیشہ ور مکینک اور والدہ ایک سادہ مگر باہمت گھریلو خاتون ہیں جنہوں نے بیٹی اور بیٹے میں کبھی فرق نہ کیا۔ "عباسی رتن ٢٠٢٥” سے سرفرازی: سونے کا تاج اور تلوار پیش ان کی شاندار کامیابی پر انڈین شیخ عباسی اقلیتی مہا سبھا نے لکشمی گارڈن جھانسی میں ایک پروقار اعزازی تقریب کا اہتمام کیا، جہاں قومی، سیاسی، مذہبی، سماجی، تعلیمی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی۔مہمانانِ خصوصی میں شامل تھے ڈاکٹر چندرپال سنگھ یادو محترمہ رمن رنجن (ایم ایل سی) مہاپور بہاری لال آریہ ڈاکٹر روہت پانڈے بریجندر ویاس (سابق ایم ایل اے) عروہ وشیٹھ، عمران حسین،
لالن مہاراج، راہول رچھا ریا تقریب کی صدارت ڈاکٹر زہیر عباسی (قومی صدر) نے فرمائی،جنہوں نے امروز خان عباسی کو "عباسی رتن 2025” کے اعزاز سے نوازا۔ مہاپور بہاری لال آریہ نے ان کو چاندی کا تاج اور تلوار پیش کرتے ہوئے "بھارت کی شیرنی” کا خطاب دیا۔ قوم کی بیٹی کو قوم کا سلام تقریب میں قومِ عباسی کے تمام اہم عہدیداران، کارکنان، اور عوام الناس کی بڑی تعداد موجود رہی۔موجود شخصیات میں شامل تھے:حاجی شفیق عباسی (قومی سرپرست)حمید عباسی (نائب صدر) افضل عباسی، فہیم عباسی، جاوید عباسی (قومی سیکریٹریز)سلیم عباسی (خازن) شاکر عباسی (ضلع صدر)، عبد الزہیر عباسی، ارمان خان، سہیل عباسی تقریب کی نظامت نہایت خوش اسلوبی سے زین العابدین نے کی، جب کہ اختتامی کلمات حمید عباسی نے ادا کیے۔
ایک فکرانگیز قول: "جس قوم کی بیٹیاں تخت کے لیے نہیں، تاج جیتنے کے لیے میدان میں اتریں، وہ قوم سرنگوں نہیں، سرفراز ہوا کرتی ہےدینی و روحانی ہم آہنگی اس بابرکت موقع پر جلگاؤں شہر کی بھشتی بہشتی برادری اور مدرسہ و مسجد حضرت عباس (رضی اللہ عنہ) کی جانب سے بھی تہنیتی پیغامات موصول ہوئے، جنہوں نے اس قومی بیٹی کے لیے نیک تمناؤں اور روحانی دعاؤں کا اظہار کیا۔اب نگاہیں اولمپک پر۔امروژ اب اپنی نظریں اولمپکس پر مرکوز کر چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے:“میرا خواب ہے کہ میں بھارت کے لیے اولمپک میں بھی سونے کا تمغہ جیتوں اور دنیا کو دکھاؤں کہ ہندوستانی مسلم بیٹیاں بھی کسی سے کم نہیں۔”۔