مضامین

بغض صحابہؓ درحقیقت بغض رسولؐ ہے، انکی گستاخی دین پر حملہ اور ایمان کی تباہی ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ سے مولانا عبد الرحیم رشیدی اور حافظ ارشد احمد کے خطابات!

بنگلور، 12/ جولائی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیرِ اہتمام منعقد عظیم الشان آن لائن ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ کی تیسری نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے صدر حضرت مولانا عبد الرحیم رشیدی صاحب نے فرمایا کہ صحابہ کرامؓ کی عظمت بلند و بالا ہے، وہ ایسی مقدس شخصیات ہیں جن کے ذریعے دین ہم تک پہنچا، اور جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے ہر حکم پر اپنی جان و مال قربان کر دی۔ ان کی قربانیوں کی نظیر تاریخ انسانی میں نہیں ملتی۔ قرآنِ کریم نے ان کے مقام و مرتبے کی گواہی دی ہے اور اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا: ”رضی اللہ عنہم و رضوا عنہ“ کہ اللہ ان (صحابہؓ) سے راضی ہوگیا اور وہ (صحابہؓ) اللہ سے راضی ہوگئے۔ ایسے مقدس اور منتخب نفوس پر زبان درازی کرنا، درحقیقت اپنی آخرت برباد کرنے اور جہنم کی آگ کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے سخت لہجے میں فرمایا کہ جو لوگ صحابہ کی شان میں گستاخی کرتے ہیں وہ لعنتی، کم عقل، جاہل اور ایمان سے محروم لوگ ہیں۔ صحابہؓ کے بارے میں بدگمانی اور انکی شان میں گستاخی دراصل رسول اللہ ﷺ کی توہین کے مترادف ہے، کیونکہ ان کے مربی و معلم خود سرورِ کائنات ﷺ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں ان پاکباز ہستیوں نے ایمان، فداکاری، سچائی، قربانی اور دیانت کا وہ عملی نمونہ پیش کیا جسے قیامت تک کے لیے امت کے لیے معیارِ حق بنا دیا گیا۔ ہمیں چاہئے کہ صحابہؓ کی سیرت اور ان کے تذکروں کو عام کریں، ان کے نقشِ قدم پر چلیں اور ان سے محبت کو اپنے ایمان کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو قوم اپنے محسنوں اور بزرگوں کی قدر نہیں کرتی وہ تاریخ کے صفحات سے مٹا دی جاتی ہے، اور صحابہ کرامؓ وہ ہستیاں ہیں جن کے بغیر دین کا کوئی باب مکمل نہیں۔ صحابہؓ کے دفاع کو ایمان کا دفاع سمجھنا چاہیے، اور ہر فرد کو ان کی ناموس کے تحفظ کے لیے بیدار ہونا چاہیے۔اسی نشست سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کرناٹک کے نائب صدر حضرت حافظ ارشد احمد حنفی صاحب نے فرمایا کہ آج اسلام دنیا بھر میں جس حیثیت سے موجود ہے، وہ صحابہ کرامؓ کی انتھک جدوجہد، بے مثال قربانیوں اور دعوتی محنت کا ثمر ہے۔ اسلام، صحابہ کرامؓ کے واسطے سے ہم تک پہنچا، اور جہاں کہیں بھی ایمان، قرآن، اذان اور نماز ہے، وہ صحابہ کی محنت کا فیض ہے۔ افسوس کہ آج انہی ہستیوں کی شان میں گستاخی کی جا رہی ہے، یہ ایک ایسا خطرناک فتنہ ہے جو دین کی بنیادوں کو متزلزل کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حضرات صحابہؓ پر اعتراضات دراصل نبی کریم ﷺ کی تربیت و کردار پر اعتراض ہے، کیونکہ صحابہ کے معلم و مزکی خود نبی کریم ﷺ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کے فضائل قرآن و حدیث میں بکثرت موجود ہیں، اور جو شخص ان کی شان میں گستاخی کرے وہ دراصل اپنے انجام کو جہنم کے لیے تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر صحابہ کرامؓ کی عدالت، صداقت اور امانت پر سوال اٹھا دیا جائے تو پورا دین مشکوک بن جاتا ہے، کیونکہ ہمیں دین انہی کے توسط سے ملا ہے۔ ان کے ذریعہ قرآن ہم تک پہنچا، سنت محفوظ ہوئی، اور اسلام کا نظامِ زندگی ہم تک منتقل ہوا۔ آج کے دور میں جبکہ ایمان پر فکری حملے ہو رہے ہیں، صحابہؓ کا تذکرہ کرنا، ان کی سیرت کو زندہ رکھنا، اور ان کا دفاع کرنا از حد ضروری ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام نہ صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ عدل و انصاف، دیانت و شجاعت کے عالمی نمونے ہیں، یہاں تک کہ غیر مسلم مؤرخین بھی ان کی سچائی، بہادری اور اخلاص کی مثالیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاعِ صحابہ وقت کی شدید ضرورت ہے اور ہمیں ہر گھر، ہر فرد تک یہ پیغام پہنچانا ہے کہ تمام صحابہ کرامؓ معیارِ حق ہیں اور ان کی تنقیص ایمان کی کمزوری بلکہ بربادی ہے۔اس موقع پر دونوں حضرات نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ دشمنانِ صحابہ سے مکمل بیزاری کا اعلان کریں، ان کے فتنوں سے بچیں، اور صحابہؓ کے فضائل و مناقب کو عام کریں۔ ان کی سیرت کو اپنا شعار بنائیں اور دفاعِ صحابہ کے اس مقدس فریضے کو اپنی زندگیاں وقف کر دیں۔ ان شاء اللہ، اسی کے ذریعہ سے امت کے ایمان، اتحاد اور عزت کا تحفظ ممکن ہے۔قابل ذکر ہے کہ مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیرِ اہتمام منعقد یہ عظیم الشان آن لائن ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان کی نگرانی اور مرکز کے رکنِ تاسیسی قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز مرکز کے رکن شوریٰ قاری محمد عمران کی تلاوت و نعتیہ اشعار سے ہوا۔ اس موقع پر دونوں اکابر علماء نے مرکز تحفظ اسلام ہند کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا اور”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔ اختتام سے قبل مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے دونوں حضرات اور جملہ سامعین کا شکریہ ادا کیا اور صدرِ اجلاس کی دعا پر یہ عظیم الشان ”عظمت صحابہؓ کانفرنس“ کی تیسری نشست اختتام پذیر ہوئیں۔

Released By :
Hayath Khan
7019554109
todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!