جرائم
تلوجا سینٹرل جیل میں دو زیرِ سماعت قیدیوں پر جان لیوا حملہ ۔۔۔

لاتور (محمد مسلم کبیر)پونے کے جنگلی مہاراج روڈ کیس کے مبینہ ملزم عرفان لاندگے اورآئی ایس آئی ایس کے مبینہ ملزم شامل ناچن ، جن پر دہشت گردی کے مقدمات درج کر کے جیل میں قید کیا گیا ہے ،اُن پر تلوجا سینٹرل جیل میں 18 جولائی 2025 بروز جمعہ کو دوپہر 3 بجے مبینہ طور پر حملہ کیا گیا۔اُن کے مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔
وکیل شمشیر انصاری، جو شامل ناچن اور عرفان لانڈگے کی نمائندگی کرتے ہیں، نے قومی اور ریاستی انسانی حقوق کمیشن کو شکایت درج کروائی ہے کہ جیل اسٹاف اس حملے میں ملوث تھا۔
واضح ہو کہ شامل ناچن پر کالعدم تنظیم داعش کے رکن کے طور پر حملوں کی سازش کے الزامات ہیں، جبکہ عرفان لانڈگے 2012 سے جیل میں ہے اور اس پر یکم اگست 2012 کو پونے کی جے ایم روڈ پر پانچ کم شدت کے بم دھماکوں میں مبینہ کردار کا مقدمہ زیرِ سماعت ہے،جن میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔
اُن کے وکیل ایڈوکیٹ شمشیر جلیل انصاری نے نیشنل اور اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کو شکایت کی ہے کہ جیل اسٹاف اس حملے میں ملوث تھے اور بیرک کا دروازہ جان بوجھ کر کھولا گیا، جس کے بعد دوپہر 3 بجے 7 سے 10 قیدیوں نے شامل ناچن اور عرفان لانڈگے پر جان لیوا حملہ کیا۔
وکیل کا کہنا ہے کہ یہ حملہ منصوبہ بند اور سفاکانہ تھا، جس کے نتیجے میں دونوں قیدیوں کو سنگین چوٹیں آئیں اور فوری علاج کی ضرورت ہے۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ جیل انتظامیہ نے متاثرین کو طبی امداد دینے کے بجائے انہیں "سزائی بیرک” میں الگ تھلگ کر دیا اور اب بھی انہیں دوبارہ تشدد اور جانی نقصان کا خطرہ ہے۔ وکیل شمشیر انصاری نے مطالبہ کیا کہ جیل میں ہوئے اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کی جائے اور آزادانہ تحقیقات کی جائیں، اور جیل عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔