مظلوموں کی فتح، انصاف کی جیت
جلگاؤں وقف کو آرڈینیشن کمیٹی کا جمعیۃ علماء و مفتی ہارون ندوی کے نام اظہار تشکر کا پیغام.

جلگاؤں (عقیل خان بیاولی)
ممبئی ہائی کورٹ کی طرف سے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کیس میں 12 مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کیے جانے پر جلگاؤں میں جذباتی اور روحانی فضا دیکھی گئی۔ ان نوجوانوں نے 19 سال ناحق جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارے، جن میں جلگاؤں کے آصف بشیر خان بھی شامل تھے جنہیں نچلی عدالت نے سزائے موت سنائی گئی تھی۔عدالت عالیہ کے اس تاریخی فیصلے نے نہ صرف قانون کی بالادستی بلکہ ظلم کے خلاف صبر، استقلال اور امید کی شمع کو فروزاں رکھا۔ اس کامیابی کے پیچھے جمعیۃ علماء ہند (ارشد مدنی) کی شبانہ روز محنت، قانونی جدوجہد، اور مظلوموں کے ساتھ مخلصانہ وابستگی نمایاں طور پر جھلکتی ہے۔اسی جذبۂ تشکر کے تحت، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی وقف کوآرڈینیشن کمیٹی جلگاؤں نے مفتی محمد ہارون ندوی سے ملاقات کی اور ان کے توسط سے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی اور قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کا روح پرور انداز میں شکریہ ادا کیا۔یہ ملاقات ایک عقیدت مندانہ لمحہ بنی، جس میں امت مسلمہ نے اجتماعی طور پر اس عظیم قربانی، قانونی جدوجہد اور صبر کی روشنی کو سراہا۔ جلگاؤں کے زمینی سطح پر سرگرم جمعیۃ علماء کے ذمہ داران، جو آصف بشیر خان جیسے معصوم کو بچانے کے لیے ہمہ وقت کوشش کرتے رہے، ان کا بھی خاص طور پر شکریہ ادا کیا گیا۔اس پرنور موقع پر مجلس مشاورت کے عبدالکریم سالار، جماعت اسلامی ہند کے ضلعی صدر سہیل امیر، سنی جماعت کے سید ایاز علی، کانگریس کے جمیل شیخ، امجد پٹھان، این سی پی کے اعجاز ملک، شیو سینا کے خالد باغبان، عیدگاہ ٹرسٹ کے عبدالعزیز سالار ،اشفاق باغبان، ریاض باغبان، اقبال پیرزادے، حافظ صفی، عرفان سالار، راغب احمد، شیخ عبداللہ، عبدالقیوم شاہ، سید شاہد و دیگر سماجی شخصیات موجود تھیں۔یہ ملاقات دراصل انصاف کی روشنی، ملی اتحاد اور روحانی بیداری کی ایک علامت تھا۔ امت مسلمہ کے لیے یہ لمحہ نہ صرف شکر کا ہے بلکہ آئندہ کے لیے بیداری، اتحاد، اور ظالم نظام کے خلاف قانونی و پرامن جدوجہد کا عہد بھی ہے۔