ایجوکشن

شاہین اکیڈمی ناندیڑ کا شاندار سالانہ تہنیتی اجلاس

طلبہ کی نمایاں کامیابیوں پر اعزازات پیش، معزز شخصیات کی شرکت

ناندیڑ، 24 جولائی(حیدر علی):شاہین اکیڈمی ناندیڑ کی جانب سے اردو گھر میں ایک شاندار سالانہ تہنیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اس اجلاس کی صدارت شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیرنے کی، جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر سیوا فاؤنڈیشن ایوت محل کے سیکریٹری شیخ نظام الدین، جج شمائلہ صدف اور جج عزیز احمدشریک ہوئے۔اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید اور نعتیہ کلام سے ہوا۔ اس موقع پر شاہین اکیڈمی کے ڈائریکٹر عبدالحئی سر نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے اکیڈمی کی پانچ سالہ تعلیمی خدمات کا تفصیلی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک چار سو سے زائد طلبہ مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں، جن میں ڈاکٹر، انجینئر اور دیگر پروفیشنل شعبے شامل ہیں۔ عبدالحئی سر نے کہا کہ ناندیڑ میں شاہین اکیڈمی کا تعلیمی ماڈل، شاہین بیدر کے کامیاب تجربے پر مبنی ہے، جس میں جدید تدریسی طریقے اور اساتذہ کی مخلصانہ محنت شامل ہے۔ مہاراشٹر کی پہلی مسلم طالبہ، جنہوں نے حال ہی میں UPSC میں AIR-142 حاصل کی، کسی مجبوری کے باعث اجلاس میں شریک نہ ہوسکیں، لیکن انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے طلبہ سے خطاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی ابتدائی تعلیم سرکاری اردو اسکول میں ہوئی اور محدود وسائل (والد ایک آٹو ڈرائیور) کے باوجود انہوں نے لگن اور محنت سے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو حوصلہ دیں اور ان کی دلچسپیوں کا خیال رکھیں، کیونکہ محنت اور دعائیں رنگ لاتی ہیں۔۔جج شمائلہ صدف (JMFC)نے کہا کہ جوڈیشری میں کیریئر کے لیے والدین کی رہنمائی اور مستقل مزاجی ضروری ہے۔

انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ محنت اور لگن کامیابی کی کنجی ہے۔جج عزیز احمد نے کہا کہ جوڈیشری جیسے شعبوں میں خدمات انجام دینا انصاف کی فراہمی کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ ناکامی سے گھبرانے کے بجائے اس سے سیکھیں، کیونکہ مستقل محنت ہی کامیابی دلاتی ہے۔شیخ نظام الدین (سیوا فاؤنڈیشن)نے کہا کہ دینی اور عصری تعلیم کے درمیان پیدا کردہ فرق ہماری ترقی میں رکاوٹ ہے۔ اگر عصری تعلیم کو بھی دینی تعلیم کی طرح اہمیت دی جائے تو کامیابی کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے۔ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ شاہین اکیڈمی کے اساتذہ کی لگن اور طلبہ کی سنجیدگی قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا واحد راستہ تعلیم ہے۔ مسلم سماج میں شادیوں پر فضول خرچی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے تجویز دی کہ شادی کی دعوتوں کا بائیکاٹ کرکے نکاح کو سادہ بنایا جائے تاکہ والدین پر معاشی بوجھ کم ہو۔اجلاس میں SSC، HSC، NEET اور JEE میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو ان کے والدین سمیت تہنیت پیش کی گئی۔ UPSC اور JMFC میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ مہمانوں نے امتیازی طلبہ کو مومینٹو اور پھول پیش کیے اور ان کے روشن مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔شاہین اکیڈمی کے اساتذہ کو بھی ان کی مخلصانہ خدمات کے اعتراف میں تہنیت پیش کی گئی۔ اس موقع پر ظفر سر نے تمام مہمانوں اور والدین کا شکریہ ادا کیا جبکہ عبدالحئی سر اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو خصوصی طور پر سراہا گیا۔یہ اجلاس طلبہ اور والدین کی کثیر تعداد کی موجودگی میں منعقد ہوا، جہاں طلبہ نے بہترین نظامت کے فرائض انجام دیے۔ دعا کے کلمات کے ساتھ اجلاس کا اختتام ہوا۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!