ضلع

ناندیڑ پاسپورٹ آفس میں درخواست گزاروں کی ہراسائی

رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی سے منتجب الدین کی نمائندگی

ناندیڑ ( نامہ نگار ):ناندیڑ شہر کے ہیڈ پوسٹ آفس میں سن 2018 میں پاسپورٹ سویدھا کیندر کا آغاز عمل میں آیا تھا۔ پچھلے سات سال کے دوران پچاس ہزار سے زائد درخواست گزاروں نے اپنے پاسپورٹ کی کاروائی یہاں مکمل کی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے ناندیڑ کے پاسپورٹ آفس میں درخواست گزاروں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ پاسپورٹ ایکٹ کے مطابق بھارت کے شہری پاسپورٹ بنوا سکتے ہیں ۔

درخواست گزار کو تاریخ پیدائش کے لیے ایک ثبوت اور رہائش و شناخت کے لیے ایک ثبوت پیش کرنا لازمی ہوتا ہے۔ سابق میں کئی درخواست گزاروں نے آدھار کارڈ اور پین کارڈ کے ذریعہ اپنے پاسپورٹ با آسانی بنوائے تھے۔ پچھلے کچھ دنوں سے ناندیڑ پاسپورٹ آفس میں پہلے تو الیکشن شناختی کارڈ کی سختی کی جارہی تھی اب سبھی درخواست گزاروں سے برتھ سرٹیفکٹ مانگا جارہا ہے۔ ضعیف افراد کے پاس برتھ سرٹیفکٹ موجود نہیں ہے ۔ بہت سارے لوگوں کے پاس تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر اسکول کی ٹی سی موجود ہے اس کے باوجود ان کے اسکول کا یہ ثبوت قبول نہیں کیا جارہا ہے۔

ناندیڑ میں پچھلے کچھ ماہ سے درخواست گزاروں کو کافی پریشان کیا جارہا ہے اس سلسلہ میں کئی لوگوں نے شکایتیں بھی کی ہے۔ سابق کارپوریٹر و کانگریس پارٹی کے ترجمان منتجب الدین نے دو دن قبل دہلی میں راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی سے ملاقات کر کے انہیں میمورنڈم پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملہ میں بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے فوری نمائندگی کر کے ناندیڑ کے پاسپورٹ آفس میں درخواست گزاروں کو ہو رہی پریشانیوں کے مسئلہ کو حل کریں۔ عمران پرتاپ گڑھی نے تیقن دیا کہ وہ جلد ہی وزیر خارجہ سے نمائندگی کریں گے۔ اس موقع پر منتجب الدین کے ہمراہ سابق ڈپٹی میئر شمیم عبداللہ بھی موجود تھے۔ 

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!