کسانوں اور قریشی برادری کے ساتھ تمام طبقات کو کھڑا ہونا چاہیے – اصلاحِ معاشرہ کمیٹی کی اپیل

ناندیڑ: آج ناندیڑ میں قریشی برادری کی جانب سے جاری ریاست گیر بند اور احتجاج کو اصلاحِ معاشرہ کمیٹی نے مکمل حمایت دینے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر اصلاحِ معاشرہ کے کنوینر ایڈوکیٹ رحمان صدیقی، فاروق احمد اور دیگر ارکان نے واضح کیا کہ
"غریب مزدور خاندانوں پر ان پابندیوں کی وجہ سے بھکمری کی نوبت نہیں آنی چاہیے۔ ہمارا مقصد یہی ہے کہ برادری کی جانب سے تیار کردہ فہرست میں شامل ہر خاندان تک راشن کِٹ پہنچائی جائے۔”
اجلاس میں زیر بحث اہم نکات:
قانونی طور پر غیر ممنوعہ جانوروں کی خرید و فروخت اور ٹرانسپورٹ کرنے والوں پر گؤ رکشکوں کے نام پر حملے۔
ذبح خانہ کی اجازت، پولیوشن ڈیپارٹمنٹ اور جانوروں کے تحفظ کے قوانین کا سہارا لے کر انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی سخت کارروائیاں۔
بیف بین کے نفاذ، ٹرانسپورٹ، ہوٹل انڈسٹری اور مزدور طبقہ پر پڑنے والا اثر۔
پولیس محکمہ کی جانب سے سیاسی دباؤ اور تفتیشی عمل میں شفافیت کا فقدان۔
اصلاحِ معاشرہ کمیٹی نے اعلان کیا کہ ہم اس جدوجہد میں برادری کے شانہ بشانہ رہیں گے اور کسی بھی غریب و بے قصور خاندان پر ناانصافی برداشت نہیں کریں گے۔
اس موقع پر قریشی برادری کے قائدین خلیل قریشی، عزیز قریشی، اقبال قریشی اور فاروق قریشی کا شال پوشی و اعزاز کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ اجلاس میں اصلاحِ معاشرہ کے سینئر رہنما الطاف ثانی، انجینئر پرشانت انگولے، رحمت پہلوان، سینئر صحافی شام کامبلے، کرامت اللہ خان عرف کمّو سیٹھ، سابق کارپوریٹر سعید خان، ایڈوکیٹ شیخ بلال، پروفیسر وِنایک گجبھارے، محمد قاسم سمیت متعدد معزز شخصیات موجود تھیں۔