عزت و انصاف، حقیقی آزادی کی بنیاد "موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس کا ایک روزہ ورکشاپ کا جلگاؤں میں انعقاد”.

جلگاؤں(عقیل خان بیاولی).
“ہر شخص کو عزت کی زندگی اور انصاف ملے یہی اصل آزادی ہے۔”
یہ بات موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس (ایم پی جے) مہاراشٹر کے ریاستی صدر محمد سراج نے جلگاؤں میں منعقد ایک روزہ کارکن ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔یہ ورکشاپ اقراء ایچ جے تھیم کالج میں منعقد ہوئی، جس کا مقصد کارکنان میں آئینی بیداری، سماجی ذمہ داری اور انسانی مساوات کا شعور اجاگر کرنا تھا۔
افتتاحی اجلاس میں ریاستی جنرل سیکریٹری افسر عثمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم پی جے کی بنیاد آئینِ ہند کی روح پر قائم ہے ،یہی آئین ہر شہری کو عزت، آزادی اور مساوات کے ساتھ جینے کا حق دیتا ہے۔
ریاستی نائب صدر تنظیم انصاری نے کہا کہ ایم پی جے کوئی سیاسی تنظیم نہیں بلکہ ایک فکری تحریک ہے، جو معاشرے میں شعور، عدل اور بھائی چارے کا پیغام پھیلا رہی ہے۔ ریاستی سیکریٹری محمود خان نے آئینی اقدار اور انسانی وقار کے تناظر میں کہا کہ جب تک ہر شخص کو انصاف اور عزت نہیں ملتی، تب تک ترقی ممکن نہیں۔ضلع صدر مستقیم خان نے “حق حاصل کرنے میں رکاوٹیں”
پر گفتگو کرتے ہوئے تعلیم، صحت اور انصاف تک مساوی رسائی کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے “مہاڈ ستیہ گرہ” کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ “چاؤدار تالاب کا پانی عزت کا استعارہ تھا، وہی عزم آج ہمیں پھر زندہ کرنا ہے۔”ریاستی صدر محمد سراج نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ “ہم خیرات نہیں، حق مانگتے ہیں۔ حق پہچاننا اور اس کے لیے آواز بلند کرنا ہی حقیقی سماجی انقلاب کی بنیاد ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “تعلیم، شعور اور عمل یہی وہ تین ستون ہیں جن پر ایک بیدار معاشرہ قائم ہوتا ہے۔”ورکشاپ کی نظامت معین شیخ (ضلع نائب صدر) اور شیخ نعیم (تعلقہ نائب صدر) نے کی۔اختتام پر مہالے سر کو ضلع نائب صدر کے طور پر نامزد کیا گیا۔ انہوں نے جلگاؤں یونٹ کے ذمہ داران عادل خان، محمود خان، مستقیم خان، شیخ نعیم، انور شیخ، نیامت خان، عمران خان، ارمغان بھائی اور دیگر مہمانان جیسے احمد سیٹھ (فیض پور)، رحیم الدین بھائی (فیض پور)، ذاکر بھائی (راویر)، معین شیخ (راویر)، طاہر کھاٹک (چوپڑہ)، ناظم قادری (بھساول)، رفیق بھائی (بھساول) وغیرہ کا شکریہ ادا کیا۔
پروگرام کے اختتام پر یہ عزم کیا گیا کہ”جب تک ہر ہندوستانی کو آئین کے مطابق عزت و انصاف نہیں ملتا، ہماری تحریک جاری رہے گی۔”یہ ورکشاپ سماجی بیداری، آئینی شعور، انصاف اور انسانی مساوات کے نئے عہد کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔




