ایجوکشن

علم، عبادت اور مطالعہ – روحِ انسانی کی غذا

عقیل خان بیاولی، موظف صدر معلم، جلگاؤں
علم ایک نور ہے، عبادت ہے، اور مطالعہ اس نور تک پہنچنے کی سب سے روشن راہ۔انسان جب تک علم حاصل نہیں کرتا، وہ حقیقی انسانیت کے مفہوم تک نہیں پہنچ پاتا۔ دولت و شہرت کی فراوانی کے باوجود، اگر دل و دماغ علم سے خالی ہوں تو زندگی ادھوری اور بے مقصد رہتی ہے۔
اسلام نے علم کی اہمیت و افادیت کو سب سے زیادہ نمایاں کیا ہے۔ ہماری مقدس کتاب قرآنِ مجید کی پہلی وحی ہی پڑھنے کی دعوت سے شروع ہوتی ہے "اقرأ” یعنی پڑھو! یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مطالعہ محض ایک شوق نہیں، بلکہ ایک الٰہی حکم ہے۔جو جتنا زیادہ مطالعہ کرتا ہے، وہ اتنا ہی بڑا اور باوقار بنتا ہے۔اسلام، جو مساوات اور اخوت کا دین ہے، اس میں عالم کو انپڑھ پر فوقیت حاصل ہے۔ نبیِ کریم ﷺ نے فرمایا: "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔

"لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم علم کے حصول کو عبادت سمجھ کر انجام دیں۔جیسے عبادت فرض ہے، ویسے ہی علم کا حاصل کرنا بھی فرض ہے۔یہی فرض ہماری دنیا کو روشن اور آخرت کو سنوارنے کی ضمانت دیتا ہے۔مطالعہ دراصل حصولِ علم کا مغز ہے، جیسے دعا عبادت کا مغز ہے۔اس لیے مطالعہ کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔ہر روز کچھ نہ کچھ نیا پڑھنے کا عہد کریں، چاہے چند صفحات ہی کیوں نہ ہوں۔جب مطالعہ عادت بن جائے تو اس کے بے شمار فوائد سامنے آتے ہیں:قوتِ حافظہ میں اضافہ،مثبت سوچ اور فکری پختگی،تخلیقی صلاحیتوں میں وسعتانسان دوستی اور خدمتِ خلق کا جذبہ،سماجی وقار میں اضافہ اور سب سے بڑھ کر خوفِ خداوندی اور والدین و اساتذہ کے احترام کا شعور۔ یاد رکھیں، مطالعہ محض وقت گزاری نہیں، یہ انسان کو انسان بناتا ہے، دلوں کو روشن کرتا ہے اور قوموں کو زندہ رکھتا ہے۔اسی لیے کہا جا سکتا ہے:مطالعہ دعا ہے، اور علم عبادت۔

آج ہم عظیم سائنسدان میزائل مین اے پی جے عبدالکلام کا جنم دن یوم ترغیب مطالعہ کے طور پر مناتے ہیں اس نسبت سے آپ کی نظر یہ مختصر دو جملے ہیں نئ نسل مطالعہ سے دور ہوتی جارہی ہے مگر بچوں ہمیں اگر کامیاب ہونا ہے تو ہمیں اسکرین سے دور اور کتب سے قریب ہونا ہے اس لیے آج ابھی عہد کر لیں ہمیں کچھ پڑھنا ہے کچھ بننا ہے۔۔۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!