قومی

ایران پر امریکی حملے کے بعد سنجے راؤت کا سخت سوال: “ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ تو کھڑے ہو گئے، ہندوستان کے ساتھ کیوں نہیں؟”

نئی دہلی، 22 جون: ایران و اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے میں امریکہ کی مداخلت اور ایران پر بمباری کے بعد ملک کی سیاست میں نئی گرماہٹ آ گئی ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کئی تلخ سوالات کھڑے کیے ہیں۔

سنجے راؤت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری تھی تو ٹرمپ کو کودنے کی کیا ضرورت تھی؟ وہ صرف اسرائیل کا ساتھ دینے کے لیے ایران پر حملے کا حکم کیسے دے سکتے ہیں؟”

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر تھی، تو ٹرمپ نے اس معاملے میں ثالثی کی بات تو کی، لیکن ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہونے سے گریز کیا۔

“تب ٹرمپ نے امن قائم رکھنے کا کریڈٹ تو لیا، مگر ہندوستان کے مفادات کے لیے کھل کر سامنے نہیں آئے۔ لیکن اب وہ ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہو گئے ہیں۔”

سنجے راؤت نے طنزیہ لہجے میں کہا:
“ڈونلڈ ٹرمپ نوبل انعام کی چاہت میں پاکستان کے آرمی چیف کو اپنے وہائٹ ہاؤس میں کھانے پر بلاتے ہیں، اور دوسری طرف اسرائیل کے مفاد کے لیے ایران پر بمباری کا حکم جاری کرتے ہیں۔ تو ہندوستان کے ساتھ وہ کبھی کیوں نہیں کھڑے ہوئے؟”

انہوں نے کہا کہ یہ سوال وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے۔

“ٹرمپ آپ کو بے وقوف بنا رہے ہیں اور آپ خوشی خوشی بن بھی رہے ہیں۔ یہ خارجہ پالیسی کا دوہرا معیار ہے۔”

ایران پر امریکی حملے اور عالمی سیاست میں امریکہ کی پوزیشن کو لے کر یہ بیان ایک نئی بحث چھیڑ رہا ہے۔ سنجے راؤت نے کھل کر امریکہ کی خارجہ پالیسی اور ٹرمپ کی نیت پر سوال اٹھایا ہے، جو آنے والے دنوں میں سیاسی گلیاروں میں شدت سے گونجے گا۔

todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!