مہاراشٹرا

جعلساز گورکشکوں نے کسانوں پر حملہ کرکے لوٹ مار کی، پولیس پر مقدمہ درج نہ کرنے کا الزام

ایکتا سنگٹھنا نے ایس پی سے شکایت، تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔

جلگاؤں (عقیل خان بیاولی)
20 جون کو تعلقہ جامنیر کے لونڈری گاؤں کے تین کسانوں شیخ صادق راج محمد، ناصر سید اور شیخ عمران یعقوب نے تعلقہ جلگاؤں کے ہلکہ وِٹنیر گاؤں سے دو بیل (گورے) خریدے اور انہیں گاڑی میں لاد کر لے جا رہے تھے۔ جب کاتیہ واڑ گاؤں کے ایک کسان اجو نے دیکھا کہ کچھ مشتبہ نوجوان بیلوں کو لے جانے پر غصے کا اظہار کر رہے ہیں، تو ان کسانوں نے بیل واپس کر دیے۔ تاہم، واپسی کے دوران ان نوجوانوں نے گاڑی کو روک کر تینوں کسانوں کو مارا پیٹا۔اس حملے میں شیخ صادق بری طرح زخمی ہو گئے۔انکی قیمتی گھڑی (ٹائیٹن) چھین لی گئی۔ ناصر سید کو بھی مارا گیا اور ان کی جیب سے 8000 روپے لوٹ لیے گئے۔ تیسرے کسان شیخ عمران کو بھی ڈنڈوں اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔زخمی کسانوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج شیخ صادق اور دیگر زخمیوں نے پہلے شام 7 بجے نیری کے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایم ایل سی کروایا، بعد ازاں جامنیر کے اسپتال میں پرائیویٹ ڈاکٹر سے ایم آر آئی کروائی گئی، جس میں صادق کے جبڑے میں فریکچر پایا گیا۔ انہیں 21 جون کو رات 2 بجے جلگاؤں سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا، مگر بعد میں اطلاع ملی کہ انہیں بغیر مکمل صحتیابی کے ڈسچارج کر دیا گیا ایکتا سنگٹھنا کے
کارکنان کی مداخلت پر دوبارہ داخلہ۔
سماجی کارکنان مفتی خالد، حافظ عبدالرحیم پٹیل ، فاروق شیخ، انیس شاہ، اور ایم آئی ایم کے ریان جاگیر دار نے اسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں سے بات کی اور مریض کا دوبارہ علاج شروع کروایا۔پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے گریز کیا، متاثرین کو ڈرایا گیا ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن میں زخمی کسانوں کا بیان لینے والے ہیڈ کانسٹیبل کو اچانک واپس بلا لیا گیا، اور کسانوں سے کہا گیا کہ وہ خود اسٹیشن آ کر شکایت درج کریں۔ بعد میں پولیس انسپکٹر بَبن آوہاڈ نے کسانوں کو کراس کمپلین کی دھمکی دی اور ممکنہ نقصان سے ڈرایا، جس کے بعد کسان بغیر شکایت درج کرائے واپس چلے گئے۔
ایکتا سنگٹھنا کی ایس پی سے ملاقات اور چھ نکاتی مطالبات۔
23 جون کو ایکتا سنگھٹنا کے نمائندوں نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے ملاقات کرکے درج ذیل نکات کی بنیاد پر فوری کارروائی اور تحقیقات کامطالبہ کیا۔1. زخمی شیخ صادق کے کیس پیپرز اسپتال سے کیسے غائب ہوئے؟ 2. پولیس نے بیان ریکارڈ کرنے والے کانسٹیبل کو کیوں روکا؟ 3. کیا زخمی مریض خود پولیس اسٹیشن جا کر شکایت درج کر سکتا ہے؟4. 21 جون کو پولیس اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کی مدد سے ان افراد کی شناخت کی جائے جو کسانوں کے خلاف شکایت لے کر آئے۔5. انسپکٹر کی سی ڈی آر کی جانچ کی جائے کہ کس سیاسی شخص نے پولیس پر دباؤ ڈالا؟ 6. تین اسپتالوں میں ایم ایل سی ہونے کے باوجود پولیس نے خود مقدمہ درج کیوں نہیں کیا؟ ایکتا سنگٹھنا نے اپیل کی ہے کہ اگر پولیس خود شکایت درج نہیں کرتی، تو تنظیم کی شکایت کو بطور ایف آئی آر قبول کیا جائے تاکہ مجرموں کو سزا دی جا سکے اور سماجی ہم آہنگی متاثر نہ ہو۔ملاقات کرنے والوں میں مفتی خالد، حافظ عبدالرحیم پٹیل، حافظ عمران، فاروق شیخ، انور صیقلگر ،نجم الدین شیخ، عمران شیخ، متین پٹیل، اختر شیخ اور مجاہد خان شامل تھے۔
todayonelive@gmail.com

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

error: Content is protected !!